بدھ‬‮ ، 13 اگست‬‮ 2025 

حضرت علی ؓ حضور ﷺ کی اما مت میں نماز پڑھتے ہو ئے نماز توڑ کر گھر چلے گئےوہ وقت جب تین جلیل القدر فرشتے جبرئیل ؑ ، مکائیلؑ اور اسرافیل ؑ کو بیک وقت حرکت میں آنا پڑ گیا ، ایمان افروز واقعہ

datetime 23  اکتوبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ایک دن حضور اکرم ﷺ نے نماز ِ عصر پڑھا ئی تو پہلا رکو ع اتنا طویل فر ما یا کہ گمان ہوا کہ شاید رکو ع سے سر نہ اُٹھا ئیں گے۔ پھر جب آپ ﷺ نے رکو ع سے سر اُٹھا لیا نماز ادا فر ما لینے کے بعد آپ ﷺ نے اپنا رُخ اَنور محراب سے ایک جا نب پھیر کر فر ما یا کہ میرا بھائی اور چچا زاد علی بن ابو طالب کہاں ہے؟حضرت ِ علی ؓ نے

آخری صفوں سے عرض کیا لبیک ! میں حاضر ہوں یا رسول اللہ ﷺ ۔۔ آپ ﷺ نے فر ما یا اے ابو الحسن! میرے قریب آجاؤ چنانچہ حضرت ِ علی ؓ آپ ﷺ کے قریب آکر بیٹھ گئے آپ ﷺ نے فر ما یا ابو الحسن ! کیا تم نے اگلی صف کے وہ فضائل نہیں سنے جو اللہ عزوجل نے مجھے بیان فر ما ئے ہیں؟عرض کیا: کیوں نہیں ، یارسول اللہ ﷺ نے ارشاد فر ما یا پھر کس چیز نے تمہیں پہلی صف اور تکبیر اولیٰ سے دور کر دیا کیا۔ حسن اور حسین ( رضی اللہ تعالیٰ عنہا) کی محبت نے تمہیں مشغول کر دیا تھا؟ عرض کیا محبت اللہ تعالیٰ کی محبت میں کیسے رکاو ٹ ڈال سکتی ہے۔ آپ ﷺ نے ارشاد فر ما یا پھر کس چیز نے تمہیں روکے رکھا؟عرض کیا کہ جب حضرت ِ بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اذان دی تھی میں اس وقت مسجد ہی میں تھا اور دو رکعتیں ادا کی تھیں پھر جب حضرت ِ بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اقا مت کہی تو میں آپ ﷺ کے ساتھ تکبیر اُولیٰ میں شامل ہوا۔ پھر مجھے وضو میں شبہ ہوا تو میں مسجد سے نکل کر

حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے گھر چلا گیا اور جا کر حسن و حسین ( رضی اللہ تعالیٰ عنہما ) کو پکارا مگر کسی نے میری پکار کا جواب نہ دیا تو میری حالت میں عورت کی طرح ہو گئی جس کا بچہ گم ہو جا تا ہے۔ یا ہانڈی میں ابلنے والے دانے جیسی ہو گئی میں پانی تلاش کر رہا تھا۔کہ مجھے اپنے دائیں جانب ایک آواز سنائی دی اور سبز رومال

سے ڈھکا ہوا سونے کا پیالہ میرے سامنے آ گیا میں نے رومال ہٹا یا تو اس میں دود ھ سے زیادہ سفید ، شہد سے زیادہ میٹھا اور مکھن سے زیادہ نرم پانی موجود تھا۔ نماز کے لیے وضو کیا پھر رو ما ل سے تری صاف کی اور پیالے کو ڈھا نپ دیا۔پھر میں نے پیچھے مڑ کر دیکھا تو مجھے کوئی نظر نہ آیا نہ ہی مجھے یہ معلوم ہو سکا کہ پیالہ کس نے رکھا اور کس

نے اٹھا یا!آپ ﷺ نے مسکرا کر ارشاد فر ما یا: مر حبا! مر حبا! اے ابو الحسن ! کیا تم جا نتے ہو تمہیں پا نی کا پیالہ اور رو مال کس نے دیا تھا۔عرض کی اللہ اور اس کے رسول عزوجل ﷺ بہتر جانتے ہیں۔ ارشاد فر ما یا: پیالہ تمہارے پاس جبر ئیلِ امین علیہ السلام لے کر آ ئے ۔ اور اس میں حظیرۃ القدس کا پانی تھا اور رومال تمہیں حضرت ِ میکا ئیل علیہ السلام نے دیا تھا۔ حضرتِ اسرافیل ؑ نے مجھے رکوع سے سر اٹھانے سے روکے رکھا یہاں تک کہ تم اس رکعت میں آکر مل گئے۔اے ابو الحسن! جو تم سے محبت کر ے گا اللہ عزوجل اس سے محبت کر ے گا اور جو تم سے بغض رکھے گا اللہ عزوجل اسے ہلا ک کر دے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بابا جی سرکار کا بیٹا


حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…