حکومتی مشکلات میں مزید اضافہ، تاجروں نے بھی اپوزیشن کے احتجاج میں ساتھ دینے کی دھمکی دے دی

22  اکتوبر‬‮  2021

کراچی(این این آئی)کراچی کے تاجروں نے واضح کیا ہے کہ اگر حکومت نے مہنگائی کو کنٹرول نہ کیا، پٹرولیم اور ڈالر کی قیمتوں میں کمی نہیں کی تو بزنس کمیونٹی اپوزیشن کی احتجاجی تحریک میں شامل ہو جائے گی۔ جمیل احمد پراچہ نے کہا کہ حکومت اپنی معاشی پالیسیوں کو درست کرے اور تاجروں کو ریلیف دے۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ حکومت خود گھر جائے گی یا ہم بھیجیں،

فیصلہ وہ خود کر لے۔ وسیم اختر نے کہا کہ پی ٹی آئی کی معاشی پالیسیوں کا ملبہ اتحادیوں اور عوام پر گر رہا ہے۔ اس صورت حال پر ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی اجلاس کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔ کراچی میں بجلی کی قیمتوں میں اضافہ شہر قائد کے عوام کے لیے ایٹم بم ہے۔ ان خیالات کا اظہار تنظیم ایم کیو ایم پاکستان بحالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ڈپٹی کنوینر وسیم اختر، سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین جمیل پراچہ اور دیگر نے عسکری لان میں سندھ تاجر اتحاد کی جانب سے نیو جوبلی مارکیٹ کی افتتاحی تقریب اور محفل میلاد کی تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سندھ تاجر اتحاد کے ترجمان اسماعیل لالپوریہ، سنی تحریک (سلیم قادری گروپ) کے سربراہ بلال سلیم قادری اور دیگر بھی موجود تھے۔ سربراہ تنظیم ایم کیو ایم پاکستان بحالی کمیٹی ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ آج ملک میں قومی قیادت کا فقدان ہے۔ سب جماعتوں کو مل کر ملکی مسائل کے حل کے لیے کوششیں کرنا ہوں گی۔ موجودہ حکومت خود جائے گی یا اسے بھیجا جائے۔ یہ وہ خود طے کرے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی عروج پر ہے۔ صرف چار ماہمیں 35 فیصد مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ اس حکومت کی نااہلی ہے کہ آج وہ عوام سے روٹی چھین رہی ہے۔ مڈل کلاس طبقے کا جینا دوبھر ہو گیا ہے۔

موجودہ وفاقی اور صوبائی حکومت بلدیاتی اختیارات منتقل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ ملک میں تاجروں کا کاروبار کرنا مشکل ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت عظمی کے باعث فیصلوں کے باعث عوام کو مشکلات ہیں۔ نسلا ٹاور اور الہ دین پارک کے معاملے پر انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوئے۔ اس بات کی تحقیقات کرائی جائیں کہ انہیں

آباد کرنے کے لیے کس نے حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہاں تو ایک دن میں حکم آتا ہے اور دوسرے دن میں کارروائی شروع ہو جاتی ہے۔ اس معاملے پر سوچنے کی ضرورت ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ڈپٹی کنوینئر اور سابق میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ جب میں میئر کراچی تھا تو سپریم کورٹ کے احکامات پر نالوں

اور فٹ پاتھوں پر قائم دکانوں کو توڑا گیا۔ تاہم انہیں متبادل دیا گیا۔ لیکن میری میئر کراچی کی مدت ختم ہونے کے بعد توڑی جانے والی دکانوں کو اب متبادل نہیں دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ متاثرہ دکانداروں کو متبادل فراہم کریں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کو کراچی سے کوئی سروکار نہیں ہے۔

سندھ حکومت کراچی دشمنی پر اتری ہوئی ہے۔ کراچی سندھ کو 95 فیصد اور وفاق کو 70 فیصد ریونیو دیتا ہے۔ کراچی پورے ملک کو پالتا ہے۔ لیکن کراچی کے مسائل پر کوئی توجہ نہیں دیتا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا ہو رہا ہے۔ پی ٹی آئی کی معاشی پالیسیوں کا ملبہ ہم پر اور عوام پر گر رہا ہے۔ عوام مہنگائی کے

بارے میں ہم سے سوال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں 3 روپے75 پیسے اضافہ کراچی کے لیے ایٹم بم ہے۔ کیا سب کچھ کراچی سے وصول کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی سے ساتھ زیادتیوں کا سلسلہ بند ہونا چاہئے۔ا نہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کا کل اجلاس ہے۔ اس

میں ہم موجودہ مہنگائی کی صورت حال پر اپنا آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم بھی سوچنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین جمیل احمد پراچہ کی جانب سے جوبلی مارکیٹ کے متاثرہ دکانداروں کو متبادل دینا اچھا اقدام ہے۔ یہ قدم حکومت سندھ کو اٹھانا چاہئے تھا۔ لیکن

افسوس سندھ حکومت کراچی کے لیے کچھ نہیں کر رہی ہے۔ سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین جمیل پراچہ نے کہا کہ اگر حکومت نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی نہیں کی اور مہنگائی کو کنٹرول نہیں کیا، ڈالر کے اضافے کو نہیں روکا تو تاجر اپوزیشن کی احتجاجی تحریک میں شامل ہو جائیں گے۔ جوبلی مارکیٹ کی دکانیں ختم ہونے کے

باعث سیکڑوں لوگ بے روزگار ہوئے۔ حکومت نے ان دکانداروں کو متبادل دکانیں نہیں دیں۔ ہم نے اپنی مدد آپ کے تحت ان دکانداروں کو صرف ایڈوانس پر دکانیں دینے کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ یہ کام حکومت کو کرنا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں مہنگائی کا طوفان ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہو گیا ہے۔ ڈالر کی قیمت بڑھ رہی ہے۔ عوام غریب سے غریب تر ہوتی جا رہی ہے۔ حکومت صرف اپنے خزانے بھر رہی ہے۔ آج مہنگائی پر اپوزیشن سراپا احتجاج ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟


نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…