اسلام آباد(آن لائن )پورٹ قاسم پر نجی ایل این جی ٹرمینل لگانے کا معاملہ،بیوروکریسی کی روایتی سستی اور گیس کمپنیوں کے عدم تعاون کے باعث بیرونی سرمایہ کار مایوس ہونے لگے۔
ذرائع کے مطابق ایل این جی ٹرمینل کے لیے پائپ لائن کیپسٹی نہ دینے پر سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں نے وزیر اعظم کو خط لکھ دیا۔ تابیر انرجی نے وزیر اعظم سے گیس کمپنیوں کی جانب سے بلا جواز تاخیر پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ کابینہ کی توانائی کمیٹی کو اوگرا کے فیصلوں کے باوجود سوئی نادرن۔سوئی سدرن پائپ لائن کیپسٹی دینے سے انکار کررہے ہیں۔ تابیر انرجی اور انر گیس کنسوشیم نے پائپ لائن کیپسٹی کے لیے سیکرٹری پٹرولیم اور وزیر توانائی سے متعدد بار رابطہ کیا۔ وزارت پٹرولیم حکام کی جانب سے واضح ہدایات کے باوجود ہمیں پائپ لائن کیپسٹی نہیں دی جارہی۔ تابیر انرجی گزشتہ 3 سال سے پورٹ قاسم کے مقام پر پہلا نجی ایل این جی ٹرمینل قائم کرنے کی خواہاں ہے۔ فروری 2019 میں بین الوزارتی کمیٹی بھی پائپ لائن کیپسٹی دینے کی اجازت دے چکی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اکتوبر 2019 میں پٹرولیم ڈویڑن نے سوئی نادرن اور سوئی سدرن کو 400 ایم ایم سی ایف ڈی پائپ لائن کیسپٹی دینے کی ہدایات کیں۔