ویڈیوز سب کی ہوتی ہیں لیک صرف ان کی ہوتی ہیں جن سے کچھ لوگ ناراض ہوتے ہیں، لیک ویڈیوز کیسے بنتی ہیں، کون اور کیوں بناتا ہے، عاشر عظیم

1  اکتوبر‬‮  2021

اسلا م آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق گورنر سندھ زبیر عمر کی مبینہ ویڈیو لیک ہونے کے بعد جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی، لیگی رہنما نے اس ویڈیو کو doctored قرار دیا ہے، زبیر عمر کی جانب سے ویڈیو لیک کرنے والے شخص کے خلاف کارروائی کرنے کے حوالے سے خاموشی نے سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

اس ویڈیو نے ملک بھر میں ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے اور سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ کیا دیگر سیاست بھی اس طرح کا ڈیٹا لیک ہونے کا شکار ہیں، اس حوالے سے معروف ڈائریکٹر، اداکار، مصنف اور سابق سول سروسز افسر عاشر عظیم نے اپنے یوٹیوب چینل پر بیان جاری کیا جس میں انہوں نے ان ویڈیوز کے بننے بارے انکشاف کیا ہے کہ یہ کیسے اور کیوں بنائی جاتی ہیں، انہوں نے بتایا کہ کس طرح مشہور شخصیت کو پھنسایا جاتا ہے اور پھر بلیک میل کیا جاتا ہے۔ اپنی بات سمجھانے کے لیے عاشر عظیم نے امریکہ کے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کے پہلے ڈائریکٹر جے ایڈگر ہوور کی مثال دی۔ وہ 1924ء سے 1972ء تک ایف بی آئی کے باس رہے۔ عاشر عظیم نے جے ایڈگر ہوور کی خفیہ فائلوں کے بارے میں بات کی جن میں نمایاں شخصیات کی کمزوریاں تھیں حتیٰ کہ ان شخصیات میں امریکہ کے صدر بھی شامل تھے۔ ان خفیہ فائلوں کو پھر ان نمایاں شخصیات کو جوڑ توڑ کرنے کے لیے استعمال کیا گیا۔ عاشر عظیم نے حکومت کے انٹیلی جنس حکام کے ساتھ اپنے تجربے کے بارے میں بھی بات کی۔ ان کے مطابق، انٹیلی جنس حکام پوش علاقوں میں شاہانہ پارٹیاں منعقد کرتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ 2012ء میں میں کراچی میں ڈائریکٹر کسٹم انٹیلی جنس تھا۔ کچھ افسران نے مجھ سے رابطہ کیا اور انہوں نے مجھے پارٹی کے لیے مدعو کیا،

جسے میں نے کئی دعوتوں کے بعد قبول کر لیا۔ عاشر عظیم کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس عہدیداروں کی طرف سے منعقد کی جانے والی پارٹیوں میں کاروباری شخصیات سے لے کر سرکاری افسران تک نمایاں شخصیات شریک ہوتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میزبانوں کے ساتھ ساتھ پارٹی میں لڑکیوں کے ذریعے آپ کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کی میزبانی انٹیلی جنس ایجنسی کرتی ہے اور جو کچھ ہو رہا ہوتا ہے اسے لازمی ریکارڈ کیا جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ بہت مختصر وقت کے لئے ان جماعتوں کا حصہ تھے۔ عاشر عظیم کا کہنا تھا کہ یہ میرے لیے واضح تھا کہ میں پسندیدہ لوگوں میں نہیں تھا کیونکہ میں اپنا (ہینڈل) اختیار کسی کو نہیں دینا چاہتا۔ کیونکہ پھر مجھے بلیک میل کیا جائے گا اور میں ایک کٹھ پتلی سے زیادہ کچھ نہیں ہوں گا۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…