کراچی(این این آئی)تجزیہ کاروں نے کمپیوٹر چپس کی قلت کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے کی بڑی وجہ قرار دیدیا ہے۔کورونا وائرس کی وجہ سے کمپیوٹر چپس کی قلت شدید ہے۔ کمپنیاں قیمتوں کو مصنوعی طور کم رکھے ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ گاڑیوں میں استعمال ہونے والے دیگر پارٹس کی بھی کمی پیدا ہونا شروع ہو چکی ہے۔رپورٹس کے مطابق گاڑیوں کی مینوفیکچرنگ میں استعمال ہونے والا خام مال اس وقت دنیا بھر کی بندرگاہوں میں پڑا گل سڑ رہا ہے۔ایشیائی ممالک اور ملائیشیا میں گاڑیوں میں استعمال ہونے والی کمپیوٹر چپس کی تیاری کے آخری مراحل طے کئے جاتے ہیں جہاں ان دنوں کورونا وائرس پوری شدت کیساتھ پھیلتا جا رہا ہے۔دنیا کی بڑی بڑی گاڑیاں بنانے والی کمپنیاں جن میں فورڈ اور جنرل موٹرز سرفہرست ہیں نے اپنے کئی کارخانے بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔گزشتہ ماہ ٹویوٹا کمپنی نے جاپان اور شمالی امریکا میں دو ماہ کے لیے اپنی پیداوار میں کم از کم 40 فیصد کمی کا اعلان کر دیا تھا۔وزارت توانائی نے ملک میں مقامی سطح پر الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری کیلئے منصوبہ بندی شروع کر دی ہے۔خیال رہے کہ پاکستان میں پہلے سے ہی مقامی سطح پر دیگر گاڑیاں تیار کی جاری ہیں، تاہم ابھی تک بجلی سے چلنے والی گاڑیاں بیرون ملک سے امپورٹ کی جاتی ہیں اور اِن کی قیمت بھی کافی زیادہ ہے۔