کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیر آج کل برے حالات میں ہیں، صرف 2لاکھ تنخواہ ہے،اگر آمدنی بڑھالیں گے تو آپ کو مہنگائی نہیں لگے گی ، اب افغانستان میں ہندوستان کو پچھلی افغان حکومت کی طرح سہولتیں نہیں ملیں گی،اپوزیشن سے نہ پہلے خطرہ تھا نا اب ہے وہ تو چوں چوں کا مربہ ہے یہ تو ہماری خوش قسمتی ہے کہ جو نااہل
ترین لوگ ہیں وہ اپوزیشن کی قیادت کررہے ہیں فضل الرحمٰن کو چار پانچ ماہ بعد یاد آتا ہے کہ انہیں پی ٹی آئی کے خلاف نکلنا ہے پھر بلاول کو بھی یہی خیال آتا ہے ۔ مریم نواز اور شہباز شریف میں روز ٹاس ہوتا ہے کہ آج ن لیگ کا لیڈر کون ہے ۔ پیپلز پارٹی کی اپوزیشن دیگر اپوزیشن پارٹیوں کی بہ نسبت مختلف ہے کیونکہ ان کے پاس سندھ کی حکومت بھی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی پروگرام میں کیا۔فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن مریم نواز نواز شریف کی سوچ علیحدہ ہے بہ نسبت بلاول اور شہباز شریف کے میرا نہیں خیال کہ بلاول او رشہباز شریف کے مفادات ایک دوسرے سے مختلف ہوں اس کی وجہ واضح ہے کہ بلاول اور شہباز سسٹم میں داخل ہیں جبکہ باقی یہ تینوں آؤٹ ہیں ۔ اور آؤٹ لوگ نظام کو تلپٹ کرکے اپنی جگہ بنانا چاہتے ہیں ۔ ورکنگ ریلیشن شپ دونوں کے ساتھ ہے بلاول کے ساتھ بھی شہباز شریف کے ساتھ بھی بس جھگڑا یہ ہے کہ عمران خان کو جو بنیادی ووٹ ملا ہے وہ چوری کرنے والوں سے ریکوری
کرنے کے لئے ملا ہے ۔وفاقی وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ بطور اینکر حکومت پر تنقید کرنا تو آسان ہوتا ہے لیکن کم از کم وزیراعظم کے پرنسپل سیکریٹری، چیئرمین نیب کی عہدے کا تو خیال کیا جائے ہم نے تو کبھی سابق چیئرمین نیب کے حوالے سے کچھ نہیں کہا ان پر تو پہلی آبزرویشن ہی سپریم کورٹ آف پاکستان کی آئی تھی جس پر ہم سپریم جوڈیشل کونسل میں گئے تھے ۔