جمعرات‬‮ ، 14 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

حکومت کو دفن کرنے کیلئے لاکھوں لوگ لے کر اسلام آباد جائیں گے

datetime 29  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم میں شامل مختلف جماعتوں کے رہنمائوں نے کراچی جلسے کو حکمرانوں کے خلاف عوامی ریفرنڈم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں نے اپنی روش نہ بدلی تو اسلام آباد کا رخ کریں گے اور عوامی طاقت سے حکمرانوں کو چلتا کریں گے ، ملک کی داخلہ اور خارجہ پالیسی پارلیمنٹ کی مشاورت سے بنائی جائے اور قوموں کے وسائل حقوق کے تحفظ کا معاملہ پارلیمنٹ میں لایا جائے ،

بلاول بھٹو اسلام آباد سے حکمرانی کا جواب مانگنے کی بجائے سندھ حکومت سے اس کے 13 سالہ اقتدار کا جواب طلب کریں اور سندھ کے وسائل لوٹنے کی بجائے سندھ کے عوام پر خرچ کریں ۔ لیگی صدر شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے لئے 11 سو ارب کے پیکج کا اعلان کیا گیا لیکن آج تک عمران نیازی نے چند ٹکوں کے سوا سندھ کے عوام کو کچھ نہیں دیا، شہباز شریف نے کہا کہ جھوٹے وعدوں پر عوام کو ٹرخایا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت کو دفن کرنے کے لئے لاکھوں لوگ لے کر اسلام آباد جائیں گے، اتوار کو یہاں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام کے سیکرٹری جنرل اور پی ڈی ایم کے نائب صدر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ وفاق کی طرف سے سندھ کے ساتھ زیادتیوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور سندھ حکومت نے بھی سندھ کے محنت ، سندھ کے ہاری اور سندھ کے عام لوگوں کے مسائل حل نہیں کیے ۔ انہوںنے مطالبہ کیا کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت غریبوں کے مسائل حل کرے ۔ انہوںنے کہاکہ اگر عوام کو نظر انداز کرنے کا یہ سلسلہ جاری رہا تو ان کی بددعائوں اور عوامی ردعمل سے سندھ حکومت نہیں بچ سکے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو آسمان کی بلندیوں پر لے جانے والے حکمرانوں نے ملک اور قوم کو پستیوں میں دھکیل دیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان نے آئی ایم ایف کے پاس نہ جا نے کا وعدہ کیا تھا

اور کہا تھا کہ اگر مجھے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا تو میں خود کشی کر لونگا ، معیشت کی بہتری کے لیے حکومت نے کوئی قدم اٹھایا نہ غریبوں کو روزگار فراہم کیا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دل کراچی میں سلیکٹڈ حکمرانوں کے خلاف فیصلہ دے دیا ہے ،باغ جناح کا جلسہ حکومت کے خلاف عوامی ریفرمڈم ہے ۔ بلوچستان

نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر جہانزیب جمال دینی نے کہا کہ کراچی کا جلسہ اس بات کا غماز ہے کہ عوام اپنے بنیادی حقوق سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے ،روز اول سے ہم عوام کے حق حکمرانی اور آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی کی جدوجہد کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے 65 فیصد وسائل کا سندھ پر خرچ نہیں کیا جاتا ،

جس کی وجہ سے سندھ کے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے ، سندھ ، بلوچستان ، خیبرپختونخوا اور جنوبی پنجاب کے مظلوم طبقات اپنے حق کے لیے سڑکوں پر ہیں ، عوام پر ایسے مسلط کیے جاتے ہیں ، جن کا عوام سے تعلق ہی نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان این آر او این آر او کر رہا ہے ، کسی نے اس سے این آ ر او نہیں مانگا ۔

انہوںنے کہاکہ پی ڈی ایم کی قیادت جرات کے ساتھ عوامی حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے، اگر عوام کی اکثریت کی نہ سنی گئی تو حالات مزید بدتر ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم شخصی حکمرانی اور ظلم و ستم کے خلاف میدان میں آئی ہے ۔ ظلم کی انتہا ہے کہ سونا اگلتا ہوا بلوچستان اپنے بچوں کا تن ڈھانپنے کے لیے وسائل سے محروم

ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت گوادر کو ترقی نہیں دی گئی ، بلوچستان میں بجلی کے پلانٹ لگائے گئے لیکن مقامی لوگوںکو بجلی نہیں دی گئی ۔ ڈیرہ بگٹی کے لوگ آج بھی سوئی گیس سے محروم ہیں اور وہاں کے لوگ لکڑیاں جلا کر گزارا کرنے پر مجبور ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ بلوچستان کو نیشنل گرڈ سے منسلک کرنے کے بعد ایک

میگا واٹ بجلی نہیں دی گئی ۔ سی پیک کے تحت بلوچستان سے کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے گئے ،پی ڈی ایم قیادت کے شکر گزار ہیں کہ وہ بلوچستان سمیت سارے صوبوں کے مظلوموںکا مقدمہ لڑ رہے ہیں ۔ آج مظلوم طبقات اپنے حق کے لیے اٹھتے ہیں تو ان پر لشکر کشی کی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں آئین کی بالادستی کے

جرم میں جو الزامات غوث بخش بزنجو ، عطا اللہ مینگل اور نواب خیر بخش مری پر لگائے گئے وہ آج مولانا فضل الرحمن ، شہباز شریف ، اختر مینگل اور عبدالمالک بلوچ پر لگائے جا رہے ہیں ۔ پشتون خواہ ملی عوامی پارٹی کے مرکزی رہنما عبدالرحیم زیارت وال نے کہا کہ ملک کو جن بحرانوں کا سامنا ہے ، اس کی اصل وجہ حکمرانوں کی

غلط داخلہ پالیسی ہے ۔ آئین پاکستان نے تمام قومیتوں کے حق کی ضمانت دی ہے اور ان کے حقوق کا تحفظ دیا ہے ۔ آئین شکن جرنیلوں نے آئین کو چند صفحات کی کتاب قرار دے کر ہمیشہ اس کی توہین کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں آئین سے رو گردانی کی جا رہی ہے ۔ ڈمی لوگوں کو عوام پر مسلط کیا جاتا ہے ،جس کی وجہ سے پاکستان

کو دنیامیں تماشا بنا دیا گیا ہے ۔ آج ملک کی عدلیہ آزاد ہے نہ پارلیمنٹ خود مختار ہے ۔ انہوںنے کہاکہ میڈیا پر پابندی عائد کر دی گئی ہے ۔ پی ڈی ایم اس لیے وجود میں آئی ہے کہ وہ 26 نکاتی اعلامیہ کے تحت ملک میں آئین کی حکمرانی بحال کرے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کی ٹیلیفون کال کے انتظار کا اقرار کرکے حکمرانوں نے

ملکی وقار کو داو پر لگایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملکی وقار آئین کی حکمرانی کی بحالی کے لیے پی ڈی ایم کے ساتھ عدلیہ ، میڈیا اور دوسری جمہوری قوتوں کو بھی میدان عمل میں نکلنا ہو گا ۔ جب تک آئینی ادارے اپنے دائرہ اختیار میں کام نہیں کریں گے ۔ ، ملک سے انارکی اور بے چینی کا خاتمہ نہیں ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں

تیسری قوت کی مداخلت روکنا ہو گی ۔ سیاست میں بے جا مداخلت کی وجہ سے ملک میں بے چینی پھیل رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عثمان کاکڑ کو کس جرم میں شہید کیا گیا ۔ جو لوگ قوموں کے حق کی بات کریں گے کیا انہیں منظر سے ہٹا دیا جائے گا ۔ یہ سلسلہ کب تک جاری رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ریاست کے خلاف نہیں ہیں ،

آمریت کے خلاف ہیں ۔ ہماری آواز ریاست کے خلاف نہیں جمہوریت کی بحالی اور عدلیہ کی آزادی کے لیے ہے ۔ یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ پشتونوں نے فاطمہ جناح کے ساتھ مل کر ایک آمر پشتون کے خلاف تحریک چلائی ۔ آج جمہوریت و آئین کی بالادستی کے لیے بات کرنے پر ہمیں غدار ٹھہرایا جاتا ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملک کی

داخلہ اور خارجہ پالیسی پارلیمنٹ کی مشاورت سے بنائی جائے اور قوموں کے وسائل حقوق کے تحفظ کا معاملہ پارلیمنٹ میں لایا جائے ۔ مسلم لیگ (ن)خیبر پختونخوا کے رہنما انجینئر امیر مقام نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چور دروازے سے مسلط حکمرانوں نے غریبوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے ۔ عمران حکومت کی تین سالہ

کارکردگی یہ ہے کہ انہوں نے ملک کو کئی سال پیچھے دھکیل دیا ہے ۔ بدترین مہنگائی سے لے کر خارجہ پالیسی تک داخلی صورت حال سے غربت کے خاتمے تک عمران حکومت نے ملک کا حشر نشر کر دیا ہے ۔ حکومت غربت کی بجائے غریب مکاو پالیسی پر چل نکلی ہے ۔ اگر یہ حکمران مزید مسلط رہے تو عوام کے ساتھ ملکی

سلامتی بھی خطرے میں پڑ جائے گی ۔ عوام ملک میں فوری انتخابات چاہتی ہے ۔ کراچی کے امن کی بحالی کا سہرا نواز شریف کے سر ہے ، جس نے کراچی کی روشنیوں کو بحال کیا ۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما ثنا بلوچ نے کہا کہ پی ڈی ایم نے ملک کو سیاسی نظم و ضبط دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 74 برسوں میں پاکستان کو

غربت و افلاس سے آزادی نصیب نہیں ہوئی ہے ۔ ہم بحیثیت ملک تو آزاد ہوئے لیکن بحیثیت شہری آج تک آزادی کے منتظر ہیں ۔ اس پاکستان کو تین آئین ملے ۔ لیکن صوبوں کو خود مختاری اور عوام کو حقوق نہیں ملے ۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک بھر میں سیکڑوں خاندان اپنے لاپتہ بچوں کی بازیابی کے لیے احتجاج کر رہے ہیں ۔ اقتدار اعلی

آئین کے تحت عوام کو منتقل ہوتا تو آج ملک خوش حال ہوتا ۔ بلوچستان سے خیبرپختونخوا کے قبائلی علاقوں تک انسانی قدر اور آئین میں دیئے گئے بنیادی انسانی حقوق کی ضمانت نہیں ہے ۔ انہوں نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے مزار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ قائد محترم جس مملکت کی بنیاد آپ نے رکھی تھی ، وہاں کی

عوام آج بجلی ، پانی ، تعلیم ، صحت اور بنیادی حقوق کے لیے بھٹک رہی ہے ۔ نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما میر کبیر محمد شئی نے کہا کہ جمہوریت کے لبادے میں ملک پر آمریت مسلط ہے ۔ پی ڈی ایم کی تحریک کا مقصد آئین کی حکمرانی ، پارلیمنٹ کی بالادستی اور حقیقی جمہوریت کی بحالی ہے ۔ ملک میں صف بندی واضح ہو گئی ہے ۔

ایک طرف آئین کی بحالی کی جدوجہد ہے جبکہ دوسری طرف شخصی حکمرانی کو طول دینے والا ٹولہ اقتدار پر قابض ہے ۔ عمران خان نے شوگر مافیا، چینی مافیا ، پٹرول مافیا کو نواز کر غریبوں کے منہ سے نوالہ چھین لیا ۔ بلوچستان میں فشنگ ٹرالر مافیا کو مسلط کرکے غریب ماہی گیروں کا استحصال کیا گیا ہے ۔ خدارا بلوچستان کو اتنا

زخمی مت کرو ، بلوچستان پہلے ہی احساس محرومی کا شکار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گوادر میں آئینی باڑ لگا کر بلوچ عوام کو بلوچستان کے ساحلوں سے دور کر دیا گیا ہے ۔ بلوچستان کی ساحلی پٹی اور سندھ کے جزائر کو اسلام آباد کے تابع کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قوموں کے وسائل کے تحفظ اور قوموں کو خود

مختاری دیئے گئے ملک میں استحکام نہیں لایا جا سکتا ۔ عوام سے حق حکمرانی چھیننے کی کوشش کرکے ملکی مفادات کو داو پر لگایا گیا ۔ لوگوں کو لاپتہ کرنے کا سلسلہ نہ روکا گیا تو مسائل میں اضافہ ہو گا ۔ بلوچوں سے معافی بھی مانگی گئی اور بلوچوں کو نشانہ بھی بنایا گیا ۔ اگر بلوچوں سے سنجیدگی کے ساتھ مذاکرات نہ کیے گئے

تو ایسا نہ ہو کہ دیر ہو جائے ۔ جمعیت علمائے اسلام سندھ کے امیر مولانا عبدالقیوم ہالیجوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمن نے اسلام آباد کا رخ کیا تو سندھ ان کی کال پر اسلام آباد کو جام کر دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وقت کا سپر پاور امریکا بوریا نشین طالبانوں کے ہاتھوں شکست کھا چکا ہے ۔ پاکستان میں بھی شکست جعلی

حکومت کا مقدر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کا جلسہ اسلام آباد جانے کی تیاری ہے ۔ جمعیت علمائے اسلام سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ راشد محمود سومرو نے کہا کہ کراچی کے عوام نے جلسے میں شرکت کرکے پی ڈی ایم کے بیانیہ کی حمایت کر دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی جدوجہد کے نتیجے میں ملک کے ساتھ صوبہ

سندھ بھی نااہل حکمرانوں سے نجات پائے گا ۔ پیپلز پارٹی کے جانے سے پی ڈی ایم کو کوئی فرق نہیں پڑا ۔ جے یو آئی ف کے مرکزی ترجمان اسلم غوری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی جلسے میں عوام کے جم غفیر کی شرکت نے تجزیہ کاروں کے اندازوں کو غلط ثابت کر دیا ہے کہ پی ڈی ایم کی تحریک ٹھنڈی ہو گئی ہے ۔ انہوں نے

کہا کہ پی ڈی ایم کی تحریک جاری رہے گی ، عوامی نمائندگی چوری کرنے والوں کو گھر بھجوانے تک ہماری تحریک جاری رہے گی ۔ جو پی ڈی ایم کے ساتھ چلے گا وہی کامیاب ہو گا ۔ پی ڈی ایم جلد اسلام آباد کا رخ کرے گی ۔ علامہ ناصر خالد محمود سومرو نے اپنے خطاب میں مطالبہ کیا کہ بلاول بھٹو عمران خان سے پہلے سندھ کے

عوام کو پیپلز پارٹی کے 15 سالہ بدترین دورے حکومت کا جواب دیں ۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو اسلام آباد کو للکارنے سے پہلے اپنی سندھ حکومت اور اپنے گھر لاڑکانہ کو صحیح کریں اور سندھ کے عوام کو حقوق دیں ۔ پشتون خواہ ملی عوامی پارٹی سندھ کے نذیر جان یوسفزئی نے خطاب کرتے ہوئے کراچی زیارت اور ملک کے

مختلف شہروں میں دہشت گردی کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ کراچی کے جلسے نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ کسی کے آنے یا جانے سے پی ڈی ایم کی تحریک رکنے والی نہیں ہے ۔ ہم کٹھ پتلی پارلیمنٹ نہیں بااختیار پارلیمان چاہتے ہیں ۔ نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل عبدالمجید ساجدی نے کہا کہ

کراچی جلسے نے سیاست میں طاری جمود کو توڑ دیا ہے ۔ کراچی کے عوام کی بیداری اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ مسلط کئے گئے حکمرانوں سے نجات چاہتے ہیں ۔ موجودہ حکمرانوں نے انتخابی مہم میں اعلان کیا تھا ، وہ برسراقتدار آکر تین ماہ میں مہنگائی کا خاتمہ کریں گے ۔ عمران خان اور اسد عمر نے جو وعدے کیے تھے ، وہ تین

سال میں بھی پورے نہیں ہوئے ۔ بلوچستان میں پھیلی بدامنی اور لوگوں کو لاپتہ کرنے کا سلسلہ اب بھی جاری ہے ۔ لاپتہ لوگوں کی بازیابی کا وعدہ وزیر اعظم نے پورا نہیں کیا ۔ پہلے مسخ شدہ لاشیں مل جایا کرتی تھیں ، اب زندہ انسان غائب کر دیئے گئے ہیں ۔ بلوچستان میں امن کے لیے لاپتہ افراد کی بازیابی لازمی ہے ۔ مرکزی جمعیت اہلحدیث سندھ کے صدر مولانا یوسف قصوری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے کراچی کے امن اور

ملک کی معیشت کو بحال کیا ۔ حکومتی ترجمانوں کے علاوہ 22 کروڑ عوام نواز شریف کی حکومت چاہتی ہے ۔جے یو آئی لائرز فورم کے سرور بلیدی نے پی ڈی ایم کی طرف سے وکلا تحریک کی حمایت کے اعلان پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت عدلیہ بحرانی کیفیت سے دورچار ہے اور ججز کو بھی انصاف کی تلاش ہے ۔ جلسے سے قاضی منیب الرحمن ، مولانا سیف اللہ جوگی ، مولانا تاج محمد ناہیوں ، قومی وطن پارٹی کے سردار احمد نواز خان ، جے یو پی کراچی کے ناظم اعلی مستقیم نورانی و دیگر نے بھی خطاب کیا ۔

موضوعات:



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…