کابل ٗ برسلز ٗ (این این آئی)امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ امریکی ملٹری کمانڈرز نے بریفنگ میں خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آئندہ 24 سے 36 گھنٹوں میں کابل ایئرپورٹ پر ایک اور حملے کا خطرہ ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ افغانستان میں زمینی صورتحال انتہائی خطرناک ہوتی جارہی ہے، داعش خراسان کو ڈرون کا نشانہ بنایا گیا، یہ آخری حملہ نہیں ہے۔ادھر پینٹاگون
کے مطابق افغانستان میں ڈرون حملے میں داعش خراسان کے 2 جنگجو مارے گئے جبکہ داعش کا ایک جنگجو زخمی بھی ہوا۔دوسری جانب ایک مغربی سیکیورٹی عہدے دارنے کہاہے کہ دہشت گرد حملے کی نئی وارننگ کے بعد افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ایئر پورٹ کے باہر لوگوں کا ہجوم کم ہو گیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات مذکورہ مغربی سیکیورٹی عہدے دار نے میڈیا کو گفتگو کرتے ہوئے بتائی ۔مغربی سیکیورٹی عہدے دار کا مزید کہنا تھا کہ کابل ایئر پورٹ پر امریکی فورسز کا انخلا حتمی مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔مغربی سیکیورٹی عہدے دار کا یہ بھی کہنا تھا کہ کابل ایئر پورٹ کے اندر موجود ایک ہزار افراد اب بھی انخلا کے منتظر ہیں۔علاوہ ازیں ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے امریکی ڈرون حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ امریکا کو حملے سے پہلے ہمیں اطلاع دینی چاہیے تھی۔میڈیارپورٹس کے مطابق ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ ایک ہفتے کے اندر پوری کابینہ کا اعلان کر دیا جائے گا تاہم کابینہ میں خواتین ارکان کے شامل ہونے سے متعلق کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔
ترجمان طالبان نے مزید کہا کہ امریکا، برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک افغانستان سے سفارتی تعلقات بحال رکھیں۔خیال رہے کہ کابل ائیرپورٹ پر خودکش دھماکے کے بعدگزشتہ روز امریکا کی جانب سے ایک بار پھر افغانستان پر فضائی حملہ کیا گیا اور ائیرپورٹ پر حملے کے منصوبہ ساز کی ہلاکت کا دعوی کیا گیا۔