کراچی(این این آئی)ناقص منصوبہ بندی اور بد انتظامی کے باعث گیس کمپنیوں کے نقصانات 16.94 فیصد پر پہنچ گئے، ایک سال میں 66ارب 53 کروڑ 40 لاکھ روپے کی گیس چوری کا انکشاف ہوا ہے، آڈٹ حکام نے یو ایف جی میں کمی کے پلان پر عملدرآمد کرنے کی
سفارش کردی۔دستاویز کے مطابق مالی سال 2019-20 میں سوئی سدرن میں گیس چوری کی شرح 16.94 فیصد رہی اور ایک سال میں 37 ارب 53 کروڑ 40 لاکھ روپے سے زائد کی گیس ضائع کی گئی، 15 ارب 27 کروڑ 90 لاکھ روپے کا بوجھ عوام پر ڈال دیا گیا جبکہ قومی خزانے کو 22ارب 25 کروڑ 50 لاکھ روپے کا چونا لگایا۔دستاویز کے مطابق مالی سال 2018-19 میں سوئی نادرن میں گیس چوری کی شرح 11.86 فیصد رہی جبکہ اوگرا نے کمپنی کے لئے نقصانات کی حد 6.52 فیصد مقرر کی تھی، سوئی نادرن نے 2018-19 میں مجموعی طور پر 28 ارب 93 کروڑ 40 لاکھ روپے کی گیس ضائع کی، اوگرا نے 18 ارب 23 کروڑ روپے 60 لاکھ روپے کی رقم گیس صارفین پر ڈالنے کی اجازت دی جبکہ 10ارب 69 کروڑ80 لاکھ روپے کا نقصان کمپنی کو برداشت کرنا پڑا۔سوئی گیس کمپنیوں کا موقف ہے کہ سالانہ بنیادوں پر گیس کے نقصانات کی شرح میں کمی ہوئی ہے، آڈٹ حکام نے سفارش کی ہے کہ گیس کمپنیوں میں مانیٹرنگ انڈیکیٹرز پر عمل درآمدکی ضرورت ہے۔