اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی حامد میر کا نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر منعقدہ ایک اور مظاہرے سے جذباتی خطاب ، سوشل میڈیا پر وائرل 10منٹ کی ویڈیو میں حامد میرکو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ آج سے پہلے یعنی28مئی کو بھی ہم نے ایک مظاہرہ کیا تھا ، اس وقت مسئلہ یہ تھا کہ ہمارے ایک ساتھی صحافی اسد طور پر حملہ کیا گیا تھا۔
اس کو انصاف دلانے کے بجائے حکومت کے ایک وزیر صاحب یہ الزام لگا رہے تھے کہ یہ صحافی ڈرامہ کرتے ہیں تاکہ انہیں اسائیلم مل سکے ، اسد طور کے واقعے کو 2مہینے سے اوپر گزر چکے ہیں ناتو لڑکی کا کوئی بھائی سامنے آیا ہے نا وہ ملزم پکڑا گیا ہے ، اس کا مطلب ہے کہ اسد طور کو گھر میں گھس کر پھینٹی لگانے والے آپ ہی ہیں ، آپ نے کہا جی کہ کل شام تک بند ے پکڑے جائینگے ، پھرپرسوں شام ، پھر ایک مہینہ گزرا، پھر دو مہینے گزر گئے ،بھائی جھوٹ کے پائوں نہیں ہوتے ، پوری دنیا میں آپ نے مہارت حاصل کی ہے لیکن صرف جھوٹ بولنے میں ، آپ جھوٹے ہیں ، کیونکہ لاہور میں حافظ سعید کے گھر میں بم دھماکہ ہو ، وہاں تو ملزم پکڑے جاتے ہیں 48گھنٹے میں ، اسد طور کے گھر میں جو گھسے ان کا کچھ پتہ نہیں چلا حالانکہ ان کی سی سی ٹی وی فوٹیج تھی ، ابصار عالم کو جس نے گولی ماری ، اس کی سی سی ٹی وی فوٹیج تھی اس کا کوئی پتہ نہیں چلا، مطیع اللہ جان کو جس نے اٹھایا ، اس کی سی سی ٹی وی فوٹیج تھی ، اس کا بھی آج تک کوئی پتہ نہیں چلا،پوری دنیا جانتی ہے حامد میر پر پابندی کس نے لگوائی ، گن پوائنٹ پر، ہمیں ان کا نام لینے کی تو ضرورت نہیں ہے ، پوری دنیا کو پتہ ہے کہ اسد طور کے گھر میں کون کس کے کہنے پر داخل ہوا تھا، ابصار عالم کو کس نے گولی مروائی ، مطیع اللہ جان کو کس نے اٹھوایا۔