بدھ‬‮ ، 02 اپریل‬‮ 2025 

افغانستان میں جنگ زیادہ تباہ کن مرحلے میں داخل ہو چکی

datetime 7  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(این این آئی )افغانستان کے لیے اقوام متحدہ کے سفیر ڈیبورا لیونز نے طالبان سے ملک کے بڑے شہروں پر فوری طور پر حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ نے حملے نہ کرنے کی اپیل ایک ایسے وقت کی ہے، جب طالبان پہلی بار ایک صوبائی دارالحکومت پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔عالمی برادری نے تشدد کے خاتمے اور امن مذاکرات شروع کرنے پر زور دیا ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق لیونز نے کابل سے ایک ویڈیو لنک کے ذریعے افغانستان میں سکیورٹی کی بگڑتی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک کھلے اجلاس سے خطاب کے دوران یہ بات کہی،پندرہ رکنی سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے لیونز نے کہاکہ سکیورٹی کونسل کی جانب سے ایک بہت واضح بیان جاری ہونا چاہیے کہ بڑے شہروں کے خلاف حملے اب بند ہونے چاہئیں۔ ان کا مزید کہنا تھاکہ افغانستان میں جنگ اب ایک نئے، مہلک اور زیادہ تباہ کن مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔سفارت کار نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ طالبان کے دل میں عام شہریوں کے مفادات ہیں بھی یا نہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ ایک فریق، جو بات چیت کے ذریعے مسئلے کے حل کے لیے حقیقی طور پر اتنا پر عزم تھا، آخر وہ اتنی زیادہ شہری ہلاکتوں کا خطرہ مول کیوں لے گا، کیونکہ وہ اتنی سمجھ تو رکھتا ہو گا کہ جتنا زیادہ خون بہے گا مفاہمت کا عمل بھی اتنا ہی مشکل ہو جائے گا۔ واضح رہے کہ طالبان نے افغانستان میں صوبہ نمروز کے دارالحکومت زرنج پر قبضہ کر لیا ہے، جس کی صوبے کے نائب گورنر روح گل خیرزاد نے بھی تصدیق کر دی ہے۔غیرملکی میڈیارپورٹس کے مطابق یہ پہلا صوبائی دارالحکومت ہے، جس پر باغیوں نے قبضہ کیا ہے۔ خیرزاد نے بتایا کہ زرنج پر طالبان کے قبضے کا کافی عرصے سے خطرہ تھا تاہم وفاقی حکومت نے صوبائی حکام کی نہ سنی۔ طالبان نے اپنی ایک ٹویٹ کے ذریعے شہر کی تمام تر سرکاری عمارات اور اہم دفاتر پر قبضہ کرنے کا کہا ۔ دریں اثنا جنوب مغربی افغانستان میں ایران کی سرحد کے پاس ایک اور شہر پر طالبان کے قبضے کی رپورٹیں ہیں، جن کی فی الحال حکومتی ذرائع سے تصدیق نہیں ہو پائی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…