لاہور، اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، آن لائن )تحریک انصاف کے رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان کی گرفتاری پر ترین گروپ نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق ترجمان ترین گروپ کا کہنا ہے کہ انتقامی کارروائیوں سے خوفزدہ ہونے والے نہیں، ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، اسلام آباد میں بیٹھا ایک شخص اداروں کو اپنے مقصد کے لیے استعمال
کر رہا ہے۔ترجمان کا کہنا تھا کہ نذیر چوہان کی گرفتاری کے خلاف پنجاب اسمبلی کے فلور پر احتجاج کیا جائے گا، کسی بھی انتہائی اقدام کے لیے مجبور نہ کیا جائے، جہانگیر ترین سندھ میں ہیں اور دو دن بعد لاہور آنے کا امکان ہے، اسی روز اجلاس بلایا جائے گا۔ترجمان نے مزید کہا کہ ترین گروپ حکومتی ہتھکنڈوں کے حوالے سے اپنی سیاسی اور قانونی حکمت عمل اختیار کرے گا، اداروں کو ذاتی انا کی تسکین کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے جب کہ بے بنیاد مقدمات ترین گروپ کے حوصلے نہیں توڑ سکتے۔دوسری جانب فنکشنل لیگ کے سربراہ پیر پگاڑا اور جہانگیر ترین کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ،ملاقات کے دوران دونوں رہنمائوں نے حکومت کے خلاف گلے شکوے اور تحفظات ایک دوسرے کے سامنے رکھے،پیر پگاڑا نے کہا کہ ہم غیر مشروط اتحادی ہیں، ہمارے ہی لوگوں کو توڑا جا رہا ہے ،ارباب غلام رحیم کے الیکشن میں میرے 300 مریدین پر مقدمات بنے، جس کا وہ سامنا کر
رہے،تحریک انصاف نے اتحادیوں کے ہی افراد کو توڑنا ہے تو آئندہ الیکشن کا انتظار کر لیتی،اپنے ووٹرز کو مقدمات تلے چھوڑ کر ارباب غلام رحیم چلے گئے،پیر پگاڑا نے مزید کہا کہ حکومت کو اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے،ایک وزیر ہمارے دیگر ارکان کو توڑنے میں مصروف ہے، شاہ محمود قریشی کو سب باور کرا دیا ہے۔اس موقع پر جہانگیر ترین نے
بھی اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرا کوئی گروپ نہیں۔ میرے خلاف پروپیگنڈہ کیا گیا،نذیر چوہان کو حکومت خود باغی کر رہی ہے۔ نذیر چوہان کی گرفتاری سے تشویش بڑھ رہی ہے،میں پارٹی کے ساتھ مخلص ہو کر چلا لیکن مجھے ٹارگٹ کیا گیا،دونوں رہنمائوں نے ملاقاتیں جاری رکھنے اور باہمی مشاورت پر اتفاق کیا ہے۔