جکارتہ /بینکاک(این این آیء) انڈونیشیا اور تھائی لینڈ نے ویکسین پالیسی میں تبدیلی کا اعلان کرتے ہوئے اپنے شہریوں کو چینی ویکسین کی جگہ امریکہ اور برطانیہ کی تیارکردہ ویکسین لگوانے کا اعلان کردیابرطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق حالیہ ہفتوں میں چینی ویکسین کی افادیت کے بارے میں اس وقت تشویش بڑھ گئی جب ایشیا کے دو بڑے ممالک انڈونیشیا
اور تھائی لینڈ نے اپنی ویکسین پالیسی میں تبدیلی کا اعلان کرتے ہوئے اپنے شہریوں کو چینی ویکسین کی جگہ امریکہ اور برطانیہ کی تیارکردہ ویکسین لگوانے کا اعلان کردیا۔پچھلے ہفتے تھائی لینڈ نے اعلان کیا کہ وہ اپنی ویکسین کی پالیسی میں تبدیلی لارہا ہے جس کے تحت شہریوں کو سائنوویک کی دو خوارکیں دینے کے بجائے اب سائنووک اور ایسٹرا زینیکا کی مکس ویکسین دی جائے گی۔تھائی لینڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ ہیلتھ ورکرز جنہیں پہلے ہی سائنو ویک کے دو ٹیکے لگائے گئے تھے ان کی بھی قوت مدافعیت بڑھانے کے ایسٹرا زینیکا کے شاٹس بھی دیے جائیں گے۔پچھلے ہفتے انڈونیشیا نے بھی اسی طرح کے اقدام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ سائنوویک کی ویکسین لگوانے والے ہیلتھ ورکرز کی قوت مدافعیت کو بڑھانے کے لیے اب موڈرنا بوسٹر ویکسین دیے جائیں گے۔بی بی سی کے مطابق ان دونوں ممالک میں چینی ویکسین سائنوویک اور سائنوفارم کی مکمل خوراکیں لینے والے ہیلتھ ورکرز میں سے بہت ساروں کو دوبارہ کورونا ہوگیا۔ چینی ویکسین لگوانے کے باوجود تھائی میں دو اور انڈونیشیا میں 30 ہیلتھ ورکرز کورونا سے جاں بحق بھی ہوگئے ہیں۔تھائی لینڈ میں کورونا اب تیزی سے پھیلنے لگا ہے اور اموات کی اطلاع سامنے ا?رہی ہیں جبکہ انڈونیشیا میں کورونا میں اضافے سے اسپتالوں میں رش بڑھا ہے اور آکسیجن کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔