دبئی(این این آئی) متحدہ عرب امارات نے پاکستان سے آنے والوں کیلئے کورونا کا تصدیق شدہ سرٹیفکیٹ لازمی قرار دے دیا ہے۔ابو ظہبی میں متحدہ عرب امارات کے سفارتخانے نے 14 جولائی کو ایک سرکلر جاری کیا ہے،سرکلر میں پاکستان کے دفتر خارجہ کو نئی سفری شرائط کے متعلق آگاہ کیا گیا ہے۔کورونا سرٹیفکیٹ کی تصدیق پاکستان کی وزارت خارجہ اور اس کے بعد
اسلام آباد میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے سے کرانی ہوگی۔پاکستانی مسافروں کے لئے نیا سفری اصول یکم اگست سے نافذ العمل ہوگا۔ یہ قانون سفارت کاروں، سرکاری عہدیداروں اور سنہری ویزا رکھنے والوں پر بھی لاگو ہوگا۔جو پاکستانی متحدہ عرب امارات کے رہائشی ہیں اور انہوں نے دبئی سے ہی ویکسین لگوائی ہے، ان پر یہ قانون لاگو نہیں ہوگا۔ تاہم ان کے موبائل میں الحسن ایپ کا ہونا لازمی ہے۔ دوسری جانب عالمی ادارہ برائے صحت نے مشرق وسطی میں کورونا وائرس کے مزید ہلاکت خیز ہونے کے خطرے سے آگاہ کردیا ہے۔عالمی ادارہ برائے صحت کے مطابق مشرق وسطی کے متعدد ممالک میں ڈیلٹا ویریئنٹ کے پھیلاؤ اور ویکسین کی کم دست یابی سے کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے خوفناک نتائج سامنے آسکتے ہیں۔ ایران، لیبیا، عراق، تیونس میں 8 ہفتوں تک کیسز کی تعداد میں کمی کے بعد نمایاں تیزی آئی ہے خصوصاً لبنان اور مراکو میں بہت تیزی سے اضافہ متوقع ہے، کیوں کہ عید الاضحٰی کی وجہ سے ہونے والی مذہبی اور سماجی تقریبات سے وائرس مزید پھیل سکتا ہے۔ڈبلیو ایچ او کے مطابق ہمیں اس بات پر بہت تحفظات ہیں کہ آنے والے ہفتوں میں یہ وبا اپنے ہلا کت خیز نتائج کے ساتھ عروج پر ہوگی۔ ڈبلیو ایچ او نے تیونس کو بھی ایسے ممالک میں شامل کیا ہے جہاں پر کورونا وائرس کی وجہ سے ہونے والی فی کیپیٹا اموات خطے میں سب سے زیادہ ہے، جب کہ جولائی کے ابتدائی ہفتوں میں ایران میں بھی روز سامنے آنے والے کیسز کی تعداد دو گنی ہو چکی ہے۔