ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پی آئی اے کی زمین، بلڈنگز اور جہازوں کو گروی رکھوانے کا فیصلہ

datetime 14  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی حکومت نے پی آئی اے کے لیے 20 ارب روپے کے فنڈز اکٹھا کرنے کیلئے 10سال کی مدت کے سکوک بانڈز جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا۔حاصل دستاویز کے مطابق حکومت نے پی آئی اے کے لیے 20 ارب روپے فنڈز اکٹھے کرنے کا نیا منصوبہ شروع کیا ہے جس کے تحت حکومت پاکستان نے انٹرنیشنل ائیرلائنز کے اسلامی بانڈز اجراء کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پی آئی اے کے لیے سکوک بانڈز کی مدت 10 سال کے عرصے کے لیے ہوگی اور سرمایہ کاروں کی دلچسپی کی صورت میں گرین شو آپشن کے تحت مزید 5 ارب روپے کے سکوک بانڈز فروخت کیے جاسکیں گے۔یہ بانڈز پاکستان اسٹاک ایکس چینج پر بھی لسٹ ہوں گے، ان سکوک بانڈز سے حاصل رقم سے پی آئی اے مالی ضروریات پوری کرے گی۔ ذرائع نے دعویٰ کیا کہ ان بانڈز کی ضمانت کے طورپرپی آئی اے کے اثاثہ جات زمین، بلڈنگس اور جہازوں کو گروی رکھوایا جائے گا۔ دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے امید ظاہر کی ہے کہ آئندہ انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشین استعمال ہوگی اور اپوزیشن دھاندلی کا اعتراض اٹھائے بغیر نتائج تسلیم کرلے گی، اگر اپوزیشن ہارے گی تو وہ مان جائے گی انہیں صاف اور شفاف طریقے سے شکست دی ہے،سرکاری اداروں میں ہر کام انتہائی دشواری سے ہوتا ہے، ضروری ہے ٹیکنالوجی کی مدد سے لوگوں کے لیے آسانی پیدا کی جائے،اگست تک اسلام آباد میں لینڈ ریکارڈ کمپوٹر پر آجائے گا اس طرح وہاں کے لوگوں کے لیے بھی آسانیاں پیدا ہوجائیں گی،اگر اسلام آباد کا ماسٹر پلان تیار نہیں کیا گیا تو آئند چند برسوں میں وفاقی شہر کو کوئی مسائل کا سامنا ہوگا۔ بدھ کو پنجاب کیلئے وراثتی سرٹیفکیٹس کی تقریب سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ امریکا میں صدارتی انتخاب میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نتائج چیلنج کیے

تاہم انتخاب میں ای وی ایم مشین استعمال ہوئی اس لیے امریکا میں کچھ نہیں ہوا۔وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کا اصل مقصد گورننس کے ذریعے آسانی پیدا کرنا ہے، حکومت ٹیکس کی مد میں جمع ہونے والے ریونیو کی بنیاد پر کرتی ہے اور نتیجے میں ٹیکس دہندگان کی خدمت کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ جب حکومتی ادارے غیر فعال ہوں

جائیں تو حکومت عوام کی خدمت کرنے سے قاصر ہوجاتی ہے اور پھر عوام حکومت کی ’خدمات‘ کرتے ہیں اور یہ ناقص نظام کی علامت ہے۔انہوں نے کہا کہ وزارت قانون پر کام کا بہت دباؤ ہے اور جو فائل ادھر جاتی ہے اس کا کئی وقت تک معلوم نہیں چلتا کہ وہ کدھر کھوگئی ہے تاہم اس کے باوجود وراثتی سرٹیفکیٹس میں معاونت فراہم

کرنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ سرکاری اداروں میں ہر کام انتہائی دشواری سے ہوتا ہے، ضروری ہے ٹیکنالوجی کی مدد سے لوگوں کے لیے آسانی پیدا کی جائے۔انہوں نے کہا کہ شوکت خانم ہسپتال میں بھرپور طریقے سے ٹیکنالوجی کا استعمال ہوتا ہے جس کی وجہ سے کرپشن کا وجود ہی نہیں رہا،

کوشش ہے کہ حکومت میں ای گورننس لے کر آئیں۔انہوںنے کہاکہ عدالت میں آدھے کیسز زمینوں سے متعلق ہوتے ہیں، قبضہ گروپ بھی اس لیے وجود میں آتے ہیں کہ زمین کے کیسز جلدی ختم نہیں ہوتے تو اس لیے ہم لینڈ ریکارڈ ٹیکنالوجی بیس کررہے ہیں۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اگست تک اسلام آباد میں لینڈ ریکارڈ کمپوٹر پر آجائے

گا اس طرح وہاں کے لوگوں کے لیے بھی آسانیاں پیدا ہوجائیں گی۔انہوں نے کہا کہ ای گورننس ہی حکومت اور ملک کو ترقی کی جانب لے جائے گی، جس طرح وراثتی سرٹیفکیٹس کیلیے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا اسی طرح دیگر سرکاری اداروں میں بھی رائج کرنا ہے۔عمران خان نے خواہش ظاہر کی کہ اوورسیز پاکستانی انتخابات میں

شامل ہوں، 90 لاکھ اوورسیز پاکستانی بہت بڑا اثاثہ ہیں تاہم انہیں یہاں مختلف قسم کی پریشانی بتادی جاتی ہے اور وہ اپنا حق رائے دہدی استعمال کرنے سے قاصر ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ جب ایسا نظام متعارف کرایا جائے گا کہ جو نقائض سے پاک ہو اور ای وی ایم مشین انتخابات میں استعمال کی جا سکے.علاوہ

ازیں اسلام آباد میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد سے متعلق تقریب میں خطاب کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے زور دیا کہ اگر اسلام آباد کا ماسٹر پلان تیار نہیں کیا گیا تو آئند چند برسوں میں وفاقی شہر کو کوئی مسائل کا سامنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کے لیے ضروری ہے کہ وہ پہلے ماسٹر پلان تیار کرے، جو سبزہ

موجود ہے اس کا تحفظ یقینی بنائے اور پھر جو جگہ خالی ہے اس میں درخت لگائے جائیں۔انہوںنے کہاکہ اسلام آباد میں لندن جتنی بارش ہوتی ہے اس لیے کوشش کریں کہ اسلام آباد ایک مثالی شہر بنیں کیونکہ یہاں درخت کی نشو نما تیز ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ میں نے اسلام آباد میں قبضہ گروپ کے خلاف کارروائی سے متعلق

آئی سی اسلام آباد سے دریافت کیا تو انہوں نے بتایا کہ قبضہ گروپ کو گرفتار کرتے ہیں تو انہیں عدالت سے ضمانت پر رہائی مل جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کی زمینوں پر قبضہ کی اصل وجہ پیسہ بھی ہے لیکن ان کے خلاف سخت قانون سازی کی جائے گی جبکہ لاہور میں بھی یہ ہی مسئلہ درپیش ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…