بدھ‬‮ ، 02 اپریل‬‮ 2025 

حکومت کے خلاف 20 کیس بنتے ہیں، وزرا منہ چھپاتے پھر رہے ہیں، شاہد خاقان عباسی کا دعویٰ

datetime 12  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن )کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ وہ نہ نیب سے گھبراتے ہیں ، نہ مقدمات سے گھبراتے ہیں، ای سی سی کے فیصلوں کے مطابق حکومت کے خلاف 20 کیس بنتے ہیں، وزرا منہ چھپاتے پھر رہے ہیں، صفائیاں دیتے پھر رہے ہیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جو وزراء کہتے تھے

ہم نے انہیں پکڑا ہے وہ منہ چھپاتے پھر رہے ہیں، کرپٹ تو حکومت میں بیٹھے ہیں کتنے وزیروں کو نکالا گیا ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ایم ڈی پی ایس او کی تقرری کا دو سال سے کیس چل رہا ہے،اگر ججمنٹ پڑھ لی جائے تو شاید چیئرمین نیب کو شرم آجائے، ہم نہ نیب سے گھبراتے ہیں نہ کیسوِں سے گھبراتے ہیں۔رہنما نون لیگ نے سوال کیا کہ ملک میں بجلی اور گیس کی قلت کا ذمہ دار کون ہے؟ای سی سی کے فیصلوں کیمطابق حکومت کے خلاف 20 کیسز بنتے ہیں۔شاہد خاقان نے کہا کہ چیئرمین نیب بتا دیں وہ کس کے غلام ہیں؟ وزیراعظم تو دعویٰ کرتے تھے وہ سب کے خلاف کارروائی کرتے ہیں۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ اہل کشمیر نے اپنا انتخابی فیصلہ سنادیا ہے،وزیر اعظم عمران خان کو کشمیر آنے کی ضرورت نہیں ،اداروں کو بھی نواز شریف کے بیانیہ پر چلنا ہوگا ، کئی لوگ اپنے ذاتی مفاد کیلئے نواز شریف کے خلاف منفی پروپیگنڈا کرتے ہیں کہ شاید نواز شریف فوج کے خلاف ہیں، تو انہیں شرم آنی چاہیے، فوج کا بجٹ اور فوجی جوانوں کی تنخواہ آخری مرتبہ صدر مسلم لیگ (ن) کے دور میں بڑھی، وہ وقت دور نہیں کہ سب وہی کہیں گے جو نواز شریف کہہ رہے ہیں۔پیر کو انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر کے باسیوں کا رزق وفاق کے ہاتھ میں نہیں بلکہ اللہ کے ہاتھ میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر آپ کو بجٹ ملتا ہے تو وہ کوئی بھیک نہیں ہے بلکہ کشمیریوں کا حق ہے، کشمیریوں سے کوئی ان کا حق چھین لے اور نواز شریف اور مریم نواز بیٹھ کر دیکھتے رہیں یہ نہیں ہوسکتا۔مریم نواز نے کہاکہ میں یہاں ووٹ لینے نہیں آئی بلکہ کشمیر کا ایک ایک حصہ دیکھنے کو ملا، مجھے کئی مقامات پر فوجی جوان نظر

آئے اور انہوں نے مجھے سیلوٹ کیا تو مجھے ایک تعلق کا احساس ہوا۔مریم نواز نے کہا کہ کئی لوگ اپنے ذاتی مفاد کیلئے نواز شریف کے خلاف منفی پروپیگنڈا کرتے ہیں کہ شاید نواز شریف فوج کے خلاف ہیں، تو انہیں شرم آنی چاہیے، فوج کا بجٹ اور فوجی جوانوں کی تنخواہ آخری مرتبہ صدر مسلم لیگ (ن) کے دور میں بڑھی۔انہوں

نے کہا کہ نواز شریف اس دھرتی کا بیٹا ہے اور سابق وزیر اعظم نے جن پر تنقید کی اس کو کسی ادارے پر تنقید کا نام نہ لیا جائے، اس لیے ان لوگوں نے جو کام کیا اس کا نقصان نہ صرف پاکستان اور کشمیر کو ہوا بلکہ ادارے بھی متاثر ہوئے۔مریم نواز نے کہا کہ اداروں کو بھی نواز شریف کے بیانیہ پر چلنا ہوگا اور وہ وقت دور نہیں کہ سب وہی

کہیں گے جو نواز شریف کہہ رہے ہیں‘۔نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ ایک ایسی سیاسی جماعت ہے جو آر ٹی ایس کے ذریعے دھاندلی کرتی ہے بلکہ الیکشن کمیشن کا عملہ ہی اٹھا کرلے جاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے 3 برس میں پاکستان کی ترقی کو ریورس گیئر لگا دیا ہے اور اب کشمیر میں کشمیری ترقی کو ریوس گیئر

لگانے کے لیے یہاں آرہا ہے، عمران خان سے پوچھنا کہ کیا تم فاروق حیدر کی ترقی کو بھی پیچھے دھکیلنے آئے ہو؟مریم نواز نے عدالتوں کا فیصلے کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’نواز شریف، شہباز شریف، شاہد خاقان عباسی، حمزہ شہباز، خواجہ سعد رفیق، مفتاح اسمعیل پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں ہے،ان کا کرپشن کا بیانیہ زمین پر منہ کے بل پڑا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…