جمعرات‬‮ ، 14 اگست‬‮ 2025 

ہمارے رہنمائوں سے ایسے حالات میں سیکیورٹی واپس لی جارہی ہے جب خطرات مزید بڑھ چکے ہیں،اسفند یار ولی خان

datetime 11  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیارولی خان نے کہا ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی کو کسی بھی دھمکی یا پیغامات سے ڈرایا نہیں جاسکتا، ہمارے رہنمائوں سے ایسے حالات میں سیکیورٹی واپس لی جارہی ہے جب خطرات مزید بڑھ چکے ہیں۔دہشتگردی کے

خلاف واضح موقف اور ڈٹ کر کھڑا رہنے کی وجہ سے ہمیں ہی نشانہ بنایا جارہا ہے۔ حکومت کی جانب سے سابق وزیراعلیٰ امیرحیدر خان ہوتی، میاں افتخارحسین اور دیگر رہنمائوں سے سیکیورٹی واپس لینے کی مذمت کرتے ہوئے اسفندیارولی خان نے کہا کہ امیرحیدر خان ہوتی وزیراعلیٰ رہ چکے ہیں، میاں افتخارحسین کے اکلوتے بیٹے کے قاتل کو چھڑانے کی کوششیں جاری ہیں اور الزام مدعی کے عدم دلچسپی کا لگایا جارہا ہے حالانکہ یہ دہشتگردی کی کارروائی تھی جو اس وقت کے ترجمان صوبائی حکومت کے بیٹے کو شہید کیا گیا۔ ریاست اپنی ذمہ داری کیوں پوری نہیں کررہا؟ اے این پی کے ہر رہنما و کارکن کو نشانہ بنایا جاچکا ہے تاہم نااہل حکمران سیاسی انتقام میں اندھے ہوچکے ہیں۔ آج اگر یہ مسند اقتدار پر بیٹھے ہیں تو کل کوئی اور ہوگا، آج اتنا کریں جسے کل برداشت کرسکیں۔ موجودہ حالات میں سیکیورٹی کا واپس لینا دراصل ہمیں اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے کا پیغام ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہمارے کسی بھی رہنما کو کوئی نقصان پہنچا تو ایف آئی آر آئی جی پولیس اور وزیراعلیٰ کے خلاف درج کریں گے۔ موجودہ حالات میں پشتون قوم کی بقا کیلئے جو موقف اپنایا ہے، اس پر ڈٹ کر کھڑے رہیں گے۔ اسفندیار ولی خان نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہم نے اپنے لئے قربانیاں نہیں دیں بلکہ اس ملک اور قوم کی بقا کی خاطر جانیں تک قربان کیں جس کا یہ صلہ دیا جارہا ہے۔افغانستان میں امن کی خاطر تشدد کی بجائے مذاکرات کی حمایت اگر جرم ہے، تو ہم یہ جرم کرتے رہیں گے۔ افغان امن مذاکرات بارے انہوں نے کہاکہ پاکستان کا امن افغانستان کے امن سے مشروط ہے، پرامن افغانستان کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا،موجودہ حالات میں پاکستان کے مثبت کردار کی ضرورت مزید بڑھ چکی ہے، ہمیں اپنی پالیسی واضح کرنی ہوگی۔ واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں سیاسی رہنماؤں اور اہم شخصیات سے سیکیورٹی واپس لے لی گئی۔حکم نامہ کے مطابق قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیرپاؤ، ن لیگ کے امیر مقام اور ڈاکٹر افتخار سے سیکیورٹی واپس لی گئی ، عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما و سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا امیر حیدر ہوتی سے ایلیٹ فورس کے 8 اہلکار واپس لے لیے گئے۔اس کے علاوہ ایمل ولی خان اور میاں افتخار حسین سے بھی ان کی حفاظت پر مامور ایلیٹ فورس کے تمام اہلکار واپس بلالیے ہیں۔پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی انور تاج اور سینیٹر ایوب آفریدی سے بھی سیکورٹی واپس لی گئی ہے ،ایم پی اے فلک ناز اور اے این پی رکن صلاح الدین سے بھی اہلکار واپس بلا لیے ہیں۔سابق ڈی جی نیب خیبرپختونخوا ناصر فاروق اعوان سے بھی7 ایلیٹ اہلکار واپس لے لیے ہیں۔دوسری جانب عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ایمل ولی خان نے بتایا کہ سیکیورٹی کا کوئی شوق نہیں، خطرات کے پیش نظر ریاست نے ہی سیکیورٹی فراہم کی تھی، اس قسم کے اقدامات ہمارے حوصلے پست نہیں کرسکتے۔انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی واپس کرنے کے بعد نقصان پہنچنے پر ذمے داری حکومت پر عائد ہوگی

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…