لاہور( این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ شہباز شریف نے محاورے کے طور پر کہا تھا کہ پائوں پکڑنے کو تیار ہوں، بلاول کو ایسی گری ہوئی باتیں نہیں کرنی چاہئیں،نواز شریف نے کمزور ڈومیسائل کے ساتھ زیادہ پیشیاں بھگتی ہیں،ڈیل کی سیاست نے پاکستان کو یہاں تک پہنچایا ہے، کسی پر ڈیل کا الزام نہیں لگاتا کوئی کر رہا ہے تو غلط کر رہا ہے،
شہباز شریف کمر کی تکلیف کے باعث پہلے جلسے میں نہیں گئے، آزاد کشمیر میں باقی جلسوں میں شہباز شریف شرکت کریں گے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹوکو پی ڈی ایم سے نکالے جانے کا غصہ ہے، ہمیں کسی کے ساتھ مفاہمت نہیں کرنی، شہباز شریف نے محاورے کے طور پر کہا تھا کہ پائوں پکڑنے کو تیار ہوں، بلاول کی ایسی گھٹیا باتوں کا جواب نہیں دینا چاہتا۔میںبلاول سے یہی توقع کر سکتا ہوں اور بہتری کی امید نہیں ہے، جو اپنے منہ سے کہے میں نظریاتی ہوں وہ نظریاتی نہیں ہوتا، جو جماعت اصولوں پر کھڑی ہے وہ ہے (ن)لیگ ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہر شخص مسلم لیگ (ن)سے خائف ہے، حکومت ہو یا اپوزیشن ہر کوئی مسلم لیگ (ن)کی بات کرتا ہے، حکومت کی جانب سے (ن) لیگ میں اختلاف پیدا کرنے کی کوشش کی گئی، حکومت کے ہی لوگ کچھ دن پہلے تک شہباز شریف کی تعریفیں کر رہے تھے، سکیورٹی کمیٹی اجلاس کے بعد ان پر تنقید شروع کی گئی۔شاہد خاقان نے مزید کہا کہ نواز شریف نے کمزور ڈومیسائل کے ساتھ زیادہ پیشیاں بھگتی ہیں، آصف زرداری کا ڈومیسائل تو مضبوط ہے، انہوںنے کم پیشیاں بھگتیں، سیاست کا مطلب یہ نہیں کہ حقائق پر پردہ ڈالا جائے، جن لوگوں نے غلطیاں کی ہیں انہیںبھگتنا بھی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے بلاول پر سلیکٹڈ کا جو ٹوئٹ کیا تھا اس پر معذرت کی تھی،
میں دوبارہ معذرت کر لیتا ہوں کہ ہمیں ساتھ چلنا چاہیے، ڈیل کی سیاست نے پاکستان کو یہاں تک پہنچایا ہے، کسی پر ڈیل کا الزام نہیں لگاتا کوئی کر رہا ہے تو غلط کر رہا ہے، کیا جیل جانا، پیشیاں بھگتنا ڈیل ہے، نواز شریف بالکل ڈیل کر کے بیرون ملک نہیں گئے۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کمر کی تکلیف کے باعث پہلے جلسے میں
نہیں گئے، آزاد کشمیر میں باقی جلسوں میں شہباز شریف شرکت کریں گے۔انہوںنے کہا کہ جوکہتے ہیں شہباز شریف جان کر اسمبلی نہیں آئے یہ شرم کی بات ہے، بلاول شہباز شریف سے بجٹ اجلاس میں عدم موجودگی کا پوچھ سکتے ہیں؟، شہباز شریف قائد حزب اختلاف اور بلاول اپنی جماعت کے پارلیمانی لیڈر ہیں۔