اسلام آباد (این این آئی)رواں ہفتے کے اختتام پر شروع ہونے والا مون سون کا سلسلہ وسطی اور بالائی علاقوں میں اگلے ہفتے تک جاری رہے گا۔محکمہ موسمیات کے مطابق رواں ہفتے کے اختتام پر شروع ہونے والا مون سون کا سلسلہ وسطی اور بالائی علاقوں میں اگلے ہفتے تک جاری رہے گا جبکہ پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ اورمیدانی علاقوں میں اربن فلڈنگ کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔
مون سون کی پہلی بارشوں کے پیش نظر متعلقہ محکموں کو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے، مون سون کی طاقتور ہوائیں ہفتے کو شمال مشرقی علاقوں میں داخل ہوں گی، اِن ہواؤں کے زیر اثر موسلا دھار بارشوں کا امکان ہے۔اس کے علا وہ کشمیر،اسلام آباد، اٹک،جہلم،گجرات،سیالکوٹ،حافظ آباد،لاہور، شیخوپورہ،قصور، اوکاڑہ،جھنگ،دیر،سوات، کوہستان،اسکردو اور ہنزہ کے ساتھ ساتھ ساہیوال، خانیوال، بہاولنگر اور ڈی جی خان میں بھی بادل برسیں گے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ راولپنڈی،لاہور، گوجرانوالہ، پشاور اورفیصل آباد میں اربن فلڈنگ اور گلگت بلتستان، پنجاب اور کے پی کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ہے۔محکمہ موسمیات نے اس دوران آندھی سے بھی نقصانات کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔محکمہ موسمیات نے کراچی میں 14 جولائی سے بارشوں کا آغاز ہونے کا امکان ظاہر کردیا۔محکمہ موسمیات کی شہر قائد میں مون سون کے پہلے اسپیل کی پیشگوئی کردی۔ محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں 14 جولائی سے بارشوں کا امکان ہے۔ مون سون بارشوں کا پہلا اسپیل 14 سے 17 جولائی تک جاری رہے گا۔مون سون کے پہلے اسپیل میں درمیانے درجے کی بارشیں متوقع ہے۔دوسری جانب حیدرآباد میں مون سون آئندہ چند روز میں متوقع،ڈائر یکٹر جنرل غلام محمد قائم خانی نے خصوصی ہدایات جاری کر دیں،واسا میں،ہنگامی مر اکز قائم کرنے اور پمپنگ مشنری کو ہمہ وقت
درست رکھنے کی ہدایت۔میڈیا سیل HDAکے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق وہ جمعرات کو آئندہ برسات کے لئے واسا کی تیاریوں کے حوالہ سے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔اجلاس میں منیجنگ ڈائر یکٹر واسا زاہد حسین کھیمٹیو،اور متعلقہ XENs بھی موجود تھے۔انہوں نے حیدرآباد میں آئندہ چند روز میں شروع ہونے والے
مون سون کے حوالہ سے منیجنگ ڈائریکٹر واسا کو ہدایات جاری کیں کہ واسا کے تمام ڈویژنز میں ہنگامی مراکز قائم کر کے ذمہ دار عملہ کی تعیناتی کو یقینی بنایا جائے،اور 24 گھنٹے کام کرنے والے ان مراکزکے فون نمبرز کی اخبارات اور سوشل میڈیا کے ذریعہ مناسب تشہیر کی جائے تاکہ کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال میں ان
سینٹرز سے رابطہ کیا جاسکے۔ڈائریکٹر جنرل نے اپنی ہدایات میں مزید کہا کہ ماضی کے تجربات کو سامنے رکھتے ہوئے ناصرف موجودہ پمپنگ مشنری کو فعال رکھا جائے بلکہ متبادل پمپنگ مشنری کوبھی درست حالت میں دستیاب رکھاجائے تاکہ جن علاقوں میں اضافی پمپنگ کی ضرورت ہو وہاں ان کی فوری طورپر تنصیب کی
جاسکے۔ڈائریکٹر جنرل نے مزید کہا کہ جملہ XENs،AENs اور سب انجینئر زاپنے سیل فون ہمہ وقت آن رکھیں اور تمام ایمر جنسی سینٹرز سے رابطہ میں رہیں۔انہوں نے ادارہ کے تمام الیکٹریشنز اور ٹیکنیکل اسٹاف کو بھی ہدایت کی کہ وہ اپنی عمومی ڈیوٹی کے ساتھ ساتھ کسی بھی ایمر جنسی کے لئے خود کو ہمہ وقت تیار رکھیں۔
ڈائریکٹر جنرل نے مزید کہا کہ تعلقہ سٹی،لطیف آباد اور قاسم آباد کے نشیبی علاقوں سے برساتی پانی کے جلد از جلد انخلاء کے لئے خصوصی انتظامات کئے جائیں۔انہوں نے ہدایت کی کہ برسات کے حوالہ سے اپنے انتظامات کو جلد از جلد آخری شکل دیں تاکہ دوران بر سات اور بارش کے بعد بھی شہریوں کو مشکلات کا سامنا نہ ہو۔