لاہور(یواین پی)پانی زیادہ پینا جسمانی اعضا کے لیے بے حد مفید ہے لیکن بعض وجوہات کی بنیاد پر سونے سے قبل پانی زیادہ پینے سے منع کیا گیا ہے۔السیدتی میگزین کے مطابق بعض ماہرین صحت کے مطابق خون کو جمنے سے بچانے کے لیے سونے سے قبل دو گلاس پانی پی کر سونا چاہیے۔اگرچہ پانی سے جسمانی امراض ختم ہوتے ہیں، جلن اور جلد کی
بیماریوں کا خاتمہ ہوتا ہے۔ جرمن نیوز ویب سائٹ ڈی ڈبلیو کے مطابق کچھ ماہرین سونے سے قبل پانی پینے کو صحت کے لیے خطرناک سمجھتے ہیں۔ماہر یورولوجی ڈاکٹر فانتیا سیما ژیانگ کہتی ہیں کہ سونے سے قبل زیادہ پانی پینا صحت کے لیے مضر ہوتا ہے۔ان کے مطابق جب آپ زیادہ پانی پی کر سوجاتے ہیں تو دوران نیند آپ کو پیشاب وغیرہ کے لیے جاگنا پڑتا ہے جو صحت پر برا اثر ڈالتا ہے۔ اس سے مختلف بیماریاں جنم لیتی ہیں۔نیند کی کمی بے چینی اور مدافعتی نظام کو کمزور کرنے کا باعث بہتر نیند سے مراد یہ نہیں ہے کہ آپ کتنی دیر بستر پر لیٹے رہے بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ کتنے گھنٹے آپ گہری نیند سوئے۔دوسرے الفاظ میں آپ ایسے سمجھ سکتے ہیں کہ اگر ایک شخص 8 گھنٹے سویا لیکن آدھی رات کو اس کا جاگنا نیند میں خلل ڈالے گا جو اگلے روز غوروفکر کی طاقت اور کمزوری کی شکل میں ظاہر ہو گا۔امریکہ کے شہر بوسٹن میں 5000 سے زائد افراد پر کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ رات
کے وقت باتھ روم کے لیے جاگنا ان کے لیے بے چینی و افسردگی بڑھنے کی وجہ ہے۔ نیند کی قلت سے انسان کا مدافعتی نظام بھی کمزور ہوتا ہے۔ماہر طب ڈاکٹر ہیدر موڈے کے مطابق انسان جب سو جاتا ہے تو اس کا مدافعتی نظام بیکٹیریا اور وائرسز کے خلاف ایکٹیو ہو جاتا ہے۔ماہرین نے مدافعتی نظام کو بہتر رکھنے اور اس کی حفاظت پر زور دیا ہے خصوصاً کورونا وائرس کے خلاف اس کی بڑی اہمیت ہے۔ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ نیند کی کمی سے سے بچیں، سونے سے تین چار گھنٹے قبل پانی پینے سے پرہیز کریں، سوائے اس کے کہ جب پیاس کی شدت محسوس ہونے لگے۔