سوات(این این آئی)مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں حکومت کا موقع ملا تو خیبر پختون خوا کو پنجاب سے آگے لے جائیں گے، بی آر ٹی پروجیکٹ (ن)لیگ کو ملتا تو ہزار گنا بہتر بناتے اور لاہور کی میٹرو سروس سے پہلے مکمل کرلیتے،عمران خان کہتے تھے سستی بجلی لائوں گا،آج سستی بجلی تو دور کی بات
مہنگی بجلی بھی نہیں مل رہی، آج پاکستان بنانے والوں کی روحیں تڑپ رہی ہوں گی، بنی گالہ کے محل میں بیٹھے عمران نیازی کو سوات کے عوام کا کیا پتا؟،حکومت کا عوام نے اپنے ووٹ سے خاتمہ نہ کیا تو پاکستان کا مزید برا حال ہوجائے گا۔ اتوار کو یہاں پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کی جانب سے سوات کے عوام کو سلام ہو اور میں آپ کو یہ بتانے آیا ہوں کہ نواز شریف کی قیادت میں 2013 کے بعد دن رات محنت سے 24 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی۔انہوں نے کہا کہ میرے کانوں میں عمران خان کے وہ الفاظ گونجتے ہیں کہ خیبر پختونخوا میں ساڑھے 300 منی ڈیم بنا کر صرف خیبرپختونخوا میں نہیں بلکہ پورے پاکستان کو سستی بجلی فراہم کروں گا اور پھر کیا ہوا۔انہوں نے کہاکہ نواز شریف نے 2018 تک 14 ہزار میگاواٹ بجلی کا اضافہ کرکے 20،20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ختم کی تھی لیکن یہ حکومت آئی اور آج سستی بجلی تو دور کی بات مہنگی بجلی بھی دستیاب نہیں ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ جس شخص نے کہا تھا 90 دنوں میں کرپشن ختم کردوں گا، اگر روپے کی قیمت ڈالر کے مقابلے میں گرتی ہے تو سمجھیں وہ وزیراعظم چور ہے۔عوام سے مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ سوات کے لوگو آپ تو بڑے روایات اور احترام کرنے والے لوگ ہیں، آپ بڑی عزت سے گفتگو کرتے ہیں لیکن کس عمران خان نیازی کو آپ لے کر آگئے
جنہوں نے ان روایات کو پامال کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔انہوں نے کہاکہ آج اسمبلی میں اہم اجلاس ہوتے ہیں، چاہے وہ کشمیر، فلسطین، مہنگائی اور جوہری طاقت کے معاملات پر ہو تو عمران خان نیازی کی سیٹ اسی طرح خالی ہوتی ہے جس طرح غریب کی جیب خالی ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ہے وہ سچ جس نے پاکستان کی
معیشت کو تباہ کردیا ہے، آج مہنگائی آسمان سے بات کررہی ہے، تاریخ میں اتنی زیادہ مہنگائی کبھی نہیں ہوئی، کروڑوں لوگ خط غربت سے نیچے آگئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ عمران خان نے کہا تھا غریب لوگوں کو5 50 لاکھ گھر بنا کر دیں گے، تو ایک اینٹ بھی مہیا نہیں کی، ایک کروڑ نوکریاں دینے کا کہنا تھا لیکن لاکھوں لوگ بے
روزگار ہوگئے۔مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہا کہ 2013 سے 2018 تک اس نے عظیم دعوے کیے کہ خیبر پختونخوا میں غربت اور بے روزگاری ختم کردی اور میں لاہور میں یہی سمجھتا تھا کہ انہوں نے کے پی میں نجانے کیا کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بالآخر پتہ چلا کہ لیڈی ریڈنگ ہسپتال کی چھتیں ٹپکتی ہیں، پھر پتہ چلا
آکسیجن نہ ہونے پر پشاور کے ہسپتال میں مریض دم توڑ گئے، پھر پتہ لگا کہ ڈاکٹروں کو پولیس سے پٹائی کروائی۔ان کا کہنا تھا کہ پھر پتہ لگا کہ یونیورسٹیوں میں اساتذہ کے ساتھ زیادتی کی، یہ ہے نیا پاکستان، اسے تو وہی پرانا پاکستان بہتر تھا جس میں مہنگائی نہیں تھی، لوگوں کو روٹی اور دوائی ملتی تھی۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے
دور میں کینسر کا علاج مفت ہوتا تھا اور شہریوں کو دوائی ملتی تھی، پی کے ایل آئی بنایا اور کووڈ آیا تو وہاں علاج ہوا۔حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ پاکستان نہیں جو قائد اعظم نے بنایا تھا، جس کے لیے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں دیں اور خون کے دریا عبور کیے، آج ان کی روحیں تڑپ رہی ہوں گی کہ یا اللہ یہ وہ پاکستان نہیں جس
کے لیے میں نے اپنا خون دیا تھا۔صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ میں مالم جبہ جانا چاہتا ہوں مگر ڈرتا ہوں وہاں کرپشن کسی اور نے کی لیکن قومی احتساب بیورو (نیب) مجھے ایک مرتبہ پر نہ دھرلے کیونکہ نیب نیازی کو مجھے دھرنے کا شوق ہے۔انہوں نے کہا کہ میں اس لیے مالم جبہ نہیں جا رہا ہوں کہیں کوئی یہ نہ سمجھے کہ یہ
بھی میں نے بنایا تھا لیکن میں مالم جبہ اس وقت جاوں گا جب پاکستان میں پی ڈی ایم عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوگی۔پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں وعدہ کرتا ہوں اللہ نے اگر ہمیں موقع دیا تو ہم کے پی کو پنجاب سے آگے لے کر جائیں گے اور پاکستان کا بہترین صوبہ بنائیں گے، یہ باتیں خالی خولی نہیں ہیں بلکہ حقائق خود بولتے
ہیں۔انہوں نے کہاکہ غربت کے خلاف، مہنگائی کے خلاف، ظلم و زیادتی کے خلاف انقلاب آنا چاہیے، اس نظام کے خلاف انقلاب آنا چاہیے، اس ملک میں انصاف کا انقلاب آنا چاہیے اور ملک کے اندر سماجی، اسلامی رفاہی ریاست کا انقلاب آنا چاہیے، اس کے بغیر یہ ملک اقوام عالم میں اپنا وجود نہ منوا سکے گا۔انہوں نے کہا کہ اسی نکتے پر
مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں پی ڈی ایم اپنے سفر کا آغاز کرچکی ہے، اس ملک میں ہر چیز موجود ہے، اللہ نے تمام قدرتی وسائل دیے ہیں لیکن کمی ایک چیز کی ہے یعنی کر گزرنے کی صلاحیت اور جذبہ ہے، اگر وہ آجائے تو پھر کوئی دریا، کوئی پہاڑ ہمارا راستہ نہیں روک سکتا۔شہباز شریف نے کہا کہ میں آپ کو کہنے آیا ہوں کہ
وہ جو کہتا ہے نا کہ صبر کرو گھبراو نہیں تو گھبراو اور اس کو بھگاو، اس کے بغیر گزارا نہیں ہے، کہتے ہیں مسئلہ کشمیر حل ہوجائے تو ایٹمی طاقت کی ضرورت نہیں ہے، ایٹمی طاقت تو پاکستان کا دفاع ہے، دشمن اس کی وجہ سے ہمیں میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ عمران خان نیازی کہتا ہے ہمیں ایٹمی طاقت کی
ضرورت نہیں رہے گی، ایک دن کہتے ہیں بھارت سے کپاس منگواو اور اگلے دن کہتے ہیں نہیں منگواو۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نیازی اور اس کی ٹیم نے پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے خلاف زہر گھولا اور آج اس کی تعریف کرتے تھکتے نہیں ہیں۔وزیراعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کیسا شخص ہے جو دن رات غلط بیان، دروغ گوئی اور یوٹرن مارتا ہے، اگر آپ چاہتے ہیں کہ وہ آپ کی تقدیر کے ساتھ مزید نہ کھیلے تو پھر آپ کو خود اپنی تقدیر بدلنا ہوگی۔