لاہو(این این آئی)ایکسپو سنٹر میں اوورسیز پاکستانیوں سے ایسٹرازینیکا ویکسین کیلئے4 ہزار روپے رشوت لینے کا انکشاف ہوا ، تین اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لئے گئے، محکمے نے نااہلی چھپانے کیلئے ایف آئی آر سے ویکسن لگانے کا معاملہ گول کر دیا، سروسز ہسپتال میں سرکاری ملازمین کی جعلی انٹریز کی جانے لگیں، سیکرٹری پرائمری ہیلتھ کا نوٹس، معاملے کی تحقیقات کیلئے
فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دیدی۔تفصیلات کے مطابق بیرون ممالک جانے والے پاکستانی ویکسی نیشن کے لئے رشوت دینے پر مجبور ہو گئے، ایکسپو سنٹر میں ایسٹرازینیکا ویکسین کیلئے 4 ہزار روپے رشوت لی گئی،ویکسین بیرون ممالک جانے کے خواہشمند افراد کو فروخت کی گئی ، کیونکہ بیرون ممالک ایسٹرازینیکا ویکسین کی شرط رکھی گئی ہے اور سرکاری سطح پر یہ ویکسین دستیاب نہیں، معاملہ سامنے آنے پر ایکسپو سنٹر میں تعینات 3 اہلکاروں ریحان، ذیشان اور شاہ زیب کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا تاہم محکمے کی نااہلی چھپانے کیلئے ایف آئی آر کے متن میں ایسٹرازینیکا ویکسین لگانے کا معاملہ گول کر دیا گیا ۔دوسری طرف سروسز ہسپتال میں سرکاری ملازمین کو ویکسینیشن کے سرٹیفکیٹس کی جعلی انٹریز کی جانے لگیں، ہسپتال کے ویکسینیٹرزمبشر اور اسد سمیت چارافراد کے خلاف انکوائری شروع کردی گئی ہے،واضح رہے کہ سرکاری ملازمین کو تنخواہوں کیلئے ویکسی نیشن کی شرط رکھی گئی ہے جس کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ویکسی نیٹرز نے ڈیٹا انٹری آپریٹرز کی ملی بھگت سے جعلی ڈیٹا فیڈ کیا۔ سیکرٹری پرائمری ہیلتھ نے ویکسینیٹرز کی فیک انٹریز کا نوٹس لے لیا، معاملے کی تحقیقات کیلئے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے،ایڈیشنل سیکرٹری ٹیکنیکل ڈاکٹر عاصم الطاف کو چار رکنی کمیٹی کا کنوینئر ، ڈپٹی ڈائریکٹر احمر خان کو سیکرٹری ،ڈپٹی سیکرٹری سیدہ رملہ اور ڈپٹی سیکرٹری ٹیکنیکل ٹو طارق خواجہ کو ممبرز نامزد کیاگیاہے،کمیٹی ویکسین کے استعمال، ضیاع اور سٹاک کا ڈیٹا مرتب کرے گی۔