جمعرات‬‮ ، 16 جنوری‬‮ 2025 

کالا دھن بانڈز کی صورت میں چھپانے والوں کے خلاف حکومت کا سخت ایکشن کام کرگیا،لوگوں نے دھڑادھڑ 25 ہزار والے بانڈز فروخت کرنا شروع کر دیے

datetime 23  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)کالا دھن بانڈز کی صورت میں چھپانے والوں کے خلاف حکومت کا سخت ایکشن کام کرگیا، عوام نے دھڑا دھڑ 25 ہزار والے بانڈز فروخت کرنا شروع کردیئے۔عالمی ادارے فائنانشل ایکش ٹاسک فورس کی کڑی شرائط پر عملدرآمد کرتے ہوئے حکومت کا معیشت کو دستاویز کرنے کا عزم سامنے آ گیا۔ دسمبر 2020 میں

25 ہزار والے بانڈز کی بندش کا اعلان ہوا تو عوام نے دھڑا دھڑ بانڈز فروخت کرنا شروع کردیئے۔چھ ماہ میں 142 ارب روپے کے 25 ہزار روپے مالیت کے بانڈز فروخت ہوئے اور اس وقت سرمایہ کاروں کے پاس 22 ارب روپے کے 25 ہزار والے بانڈز باقی رہ گئے ہیں جبکہ دسمبر 2020 میں 25 ہزار مالیت کے بے نامی بانڈز میں 164 ارب روپے کی سرمایہ کاری تھی ۔دوسری جانب نام سے رجسٹرڈ 25 ہزار والے بانڈز میں سرمایہ کاری اب تک 9 ارب روپے تک پہنچ گئی۔ نام سے رجسٹرڈ 40 ہزار کے بانڈز میں 24 ارب 40 کروڑ روپے سرمایہ کاری ہوچکی ہے۔دوسری جانب فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے)نے کریڈٹ کارڈ فراڈ میں ملوث بینک ملازمین ودیگر پرمشتمل گروہ بے نقاب کردیا، اب تک 60سے زائد متاثرہ شہریوں سامنے آ چکے ہیں۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں ایف آئی اے کمرشل بینکنگ سرکل نے کارروائی کی اور نجی بینک کے3ملازمین کو گرفتار کرلیا، ملزمان کریڈٹ کارڈفراڈ کے ذریعے شہریوں سے رقم بٹورتے تھے۔ایف آئی اے حکام کے مطابق اب تک 60 سے زائد متاثرہ شہریوں سامنے آ چکے ہیں، گرفتار ملزمان کا گروہ انتہائی ہوشیاری سے جعلسازی کیاکرتا تھا، فراڈ میں نجی بینک ملازمین سمیت گروہ میں کوریئرکمپنی کا ڈلیوری بوائے اور ایجنٹ بھی شامل ہیں۔حکام کے مطابق گروہ

2 سال سے فراڈ کی وارداتیں کررہاتھا، گروہ کے کارندے کریڈٹ کارڈ شہریوں کے قومی شناختی کارڈ پر بنواتے اور کورئیر کمپنی کا ملازم کریڈٹ کا خود ہی رکھ کر گروہ کے حوالے کرتا تھا جبکہ نجی بینک ملازم جعلی دستخط کرتا اور خفیہ معلومات شیئرکرتاتھا۔گروہ میں نجی بینک کے کریڈٹ کارڈ ڈپارٹمنٹ کا سیلز سیکشن کا افسربھی

شامل تھا ، اب تک متاثرہ شہریوں کی ایک کروڑسے زائد رقم نکالی جاچکی ہے، نجی بینک افسرکی ذمہ داری جعلی دستاویزات کی تصدیق کرنا ہوتی تھی، کوریئرکمپنی کا ملازم شناختی کارڈ کی تصدیق اور دستاویزات حاصل کرتاتھا۔ایف آئی اے حکام نے بتایاکہ ہر کریڈٹ کارڈ کی زیادہ سے زیادہ لمٹ پر یہ رقم نکالا کرتے تھے ،کیس سے جڑے 3 ملزمان سے تفتیش جاری ہے اور مزیدکی گرفتاری کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

موضوعات:



کالم



20 جنوری کے بعد


کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…