لاہور (این این آئی)قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر و پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کا بھجوایا گیا سوالنامہ موصول ہوگیا۔شہباز شریف کے وکلا ٹیم کے مطابق پہلے بھی ایف آئی اے نے جیل میں شہباز شریف کو سوالنامہ بھجوایا تھا، شہباز شریف اس سوالنامے کا جواب پہلے بھی دے چکے
ہیں۔وکلا کی ٹیم کا کہنا ہے کہ اب ایف آئی اے مکر گئی ہے کہ انھیں اس کا جواب نہیں ملا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اتوار کوامجد پرویز ایڈووکیٹ شہباز شریف سے ملاقات کریں گے۔ واضح رہے کہ ایف آئی اے نے شہباز شریف کو شوگر اسکیںڈل تحقیقات میں 22 جون کو طلب کر رکھا ہے۔ دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے انتخابی اصلاحات پر کل جماعتی کانفرنس بلانے کا بڑا فیصلہ کیا ہے۔جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے قائد حزب اختلاف کی اے پی سی بلانے کے اقدام کی حمایت کر دی ۔شہباز شریف نے مولانا فضل الرحمان اور بلاول بھٹو زرداری سے ٹیلیفون پر مشاورت کی ۔شہباز شریف نے کہاکہ متنازعہ حکومتی الیکشن بل پر کل جماعتی کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے جس پر مولانا فضل الرحمان اور بلاول بھٹو زرداری نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کے اس اقدام کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ اے پی سی میں اپوزیشن سے تعلق رکھنے والی تمام سیاسی جماعتوں کو مدعو کیاجائے گا ،انتخابات کی نگرانی اور اس عمل کو جانچنے والی مختلف تنظیموں اور اداروں کو بھی دعوت دی جائے گی۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اے پی سی شفاف، غیر جانبدارانہ اور آزادانہ
انتخابات کے انعقاد پر قومی اتفاق رائے پیدا کرنے میں اہم موقع بن سکتی ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ سنجیدہ اور عوام کی منتخب جمہوری جماعتوں کی انتخابی اصلاحات پر مشاورت اور قومی حکومت عملی ناگزیر ہے۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ آپ کی تجویز بروقت اور مناسب ہے، ہم تائید کرتے ہیں۔