منگل‬‮ ، 05 اگست‬‮ 2025 

کفایت شعاری پالیسی جاری، وزیروں کے گھروں اور افسروں کے دفاتر کی تزئین وآرائش پرپابندی عائد

datetime 19  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)پنجاب حکومت نے آئندہ سال میں کفایت شعاری پالیسی جاری کر دی،صوبائی وزیروں کے گھروں اور افسروں کے دفاتر کی تزین وآرائش پرپابندی عائد کردی گئی،اطلاق یکم جولائی سے صرف وسطی پنجاب میں ہوگا جبکہ جنوبی پنجاب کو کفایت شعاری پالیسیوں سے استثنیٰ حاصل ہو گا۔تفصیلات کے مطابق کفایت

شعاری پالیسی کے تحت آئندہ سال بھی سرکاری اخراجات کو کم کیا جائے گا، محکمہ خزانہ پنجاب کی جانب سے جاری کردہ کفایت شعاری پالیسی کے تحت وزرا ء اور افسروں کے بیرون بیرون ملک علاج معالجے پر پابندی ہو گی۔وزرا ء اور افسران کے سرکاری خزانے سے دورے بھی کفایت شعاری پالیسی کا حصہ رہیں گے،وزرا ء کے گھروں کی تزین وآرائش پر پابندی رہے گی۔محکمہ خزانہ پنجاب کے حکام کیمطابق سرکاری دفاتر کی تزین وآرائش اور ایئر کنڈیشنر سمیت جنریٹر کی خریداری پربھی پابندی ہو گی جبکہ نئی سرکاری گاڑیوں کی خریداری کے لیے اسٹیرٹی کمیٹی سے رجوع کرنا ہوگا۔ محکمہ خزانہ پنجاب کے حکام کا کہنا ہے کہ کفایت شعاری پالیسی کا اطلاق یکم جولائی سے صرف وسطی پنجاب میں ہوگا جبکہ جنوبی پنجاب کو کفایت شعاری پالیسیوں سے استثنیٰ حاصل ہو گا۔دوسری جانب ”ب“ فارم نہ ہونے پر پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے پارٹنر سکولوں کے طلبہ پر تعلیم کے دروازے بند کر دئیے گئے،”ب“ فارم کی عدم دستیابی پر پیف نے بچوں کی فیسوں کی ادائیگیاں بند کر دیں جبکہ پیف نے کہا ہے کہ پارٹنر سکولز کسی بھی بچے کو”ب“فارم نہ ہونے کی وجہ سے سکول سے خارج نہ کریں۔نجی ٹی وی کے مطابق ”ب“فارم نہ ہونے پر سکولوں سے 40 ہزار سے زائد طلبہ کو نکال دیا گیا ہے۔ پنجاب

ایجوکیشن فانڈیشن نے پارٹنر سکولوں سے 40 ہزار سے زائد طلبہ کے نام خارج کرا دیئے ہیں۔پیف کے پارٹنر سکولوں سے پہلی تاپانچویں جماعت تک کے طلبہ کوسکولوں سے نکالا گیا ہے۔پیف کی جانب سے سکولوں کے سربراہان کے نام ایک مراسلہ جاری کیا گیا جس میں یہ واضح کیا گیا کہ جب تک ”ب“ فارم نہیں بنے گا طلبہ کی

فیسوں کی ادائیگیاں نہیں ہوں گی اوران طلبہ کے ناموں کو فزیکل ویری فکیشن کی فہرست سے بھی نکال دیا گیا ہے۔نادرا سے تصدیق شدہ ”ب“فارم نہ بننے تک ان طلبہ کوسکولوں میں دوبارہ داخل نہیں کیاجائیگا۔ پیف حکام نے سکولوں کے سربراہان سے طلبہ کے ”ب“فارم نہ ہونے کی وجوہات بھی مانگ لی ہیں۔ ترجمان پنجاب ایجوکیشن

فانڈیشن کا کہنا ہے کہ پارٹنرز سکولوں کو طلبہ کے ”ب“فارم فراہمی کے لئے مزید وقت دینے پر غور کیا جارہا ہے،پارٹنر سکولوں کو ب فارم جمع کروانے کے لیے ڈیڑھ سال سے آگاہ کیا جا رہا ہے، ترجمان پیف کا کہنا ہے کہ پارٹنر سکولز کسی بھی بچے کو”ب“فارم نہ ہونے کی وجہ سے سکول سے خارج نہ کریں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مورج میں چھ دن


ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…