اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )اللہ تعالیٰ کے مقدس نام جن کے بارے میں خود ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ اچھے نام اللہ تعالیٰ کے ہی ہیں اور اسے ان ناموں سے یا د کیا کرو یعنی اللہ تعالیٰ کو اس کے ناموں سے پکارنا عین عبادت ہے اللہ تعالیٰ کے ناموں کے ورد کا ثبوت اس حدیث مصطفیٰ سے ملتا ہے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے حضور اکرم
نورمجسم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ بے شک اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام ہیں جو کوئی ان ناموں سے اسے یاد کرے گا وہ جنتی ہو جائے گا یعنی جو کوئی بھی اللہ تعالیٰ کو ان ناموں سے پکارتا ہے اللہ تعالیٰ اسے آخرت میں جنت میں داخل فرمائیں گے ہمیں معلوم ہوا کہ اللہ تعالیٰ کے نام بڑی اہمیت اور فضیلت کے حامل ہیں کیونکہ اسماء الحسنیٰ کا ورد ہے یہ وظیفہ ہے یہ رزق میں اضافہ حصول برکت اور رفع حاجت غربت تنگدستی آسیب جادوگر کوئی اگر دین و دنیا میں کامیابی کے لئے بہت ہی مجرب عمل ہے جو وظیفہ آپ نے کرنا ہے وہ یہ ہے کہ آپ نے کسی بھی نماز کے بعد اول آخر تین تین مرتبہ درود شریف پڑھ لیں کوئی سا بھی درود پاک جو آپ کو صحیح آتا ہے وہ درود پاک پڑھ لیجئے اور درمیان میں اللہ الصمد یا حی یا قیوم یا اللہ یا رحمن یہ تین چیزیں آپ نے پڑھنی ہے تین تین مرتبہ اللہ الصمد یا حی یا قیوم یا اللہ یارحمن آپ نے کسی بھی نماز کے بعد پڑھ لینا ہے انشاء اللہ تعالیٰ اللہ کریم وہ آپ کو عطا فرمائیں گے جو آپ کی سوچ میں بھی
نہیں تھا لیکن اپنے رب سے محبت کر کے دیکھئے یہ وظائف تب ہی اثر کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ سے جو تعلق ہے وہ گہرا ہوجائے تو پھر اللہ کریم کا کرم ضرور ہوجاتا ہے اللہ تعالیٰ بڑا کریم ہے وہ بڑا بخشنے والا مہربان ہے اس سے مانگ کر دیکھیں تو سہی اس کو اس کے ناموں سے یا د کریں پکاریں رب تعالیٰ کے ساتھ گہرا تعلق قائم فرما لیں انشاء اللہ تعالیٰ اللہ تعالیٰ
ضرورکرم فرماتا ہے اللہ تعالیٰ کی بارگاہ کے اندر دعا ہے اللہ تبارک وتعالیٰ اپنے حبیبﷺ کے صدقے میں تمام پریشان حالوں کی پریشانی دور فرمائے اللہ سب کے رزق کے اندر برکتیں عطافرمائے ۔اپنے اعمال پر توجہ دیجئے حقوق العباد لازمی پورے کیجئے اور حقوق اللہ کا بھی خیال
رکھئے کیونکہ اللہ کبھی حقوق کے تلف کرنے والے کو پسند نہیں فرماتا قیامت کے دن اللہ اپنے حقوق تو معاف فرمادے گا مگر حقوق العباد یعنی اللہ کی مخلوق کے حقوق جو آپ نے ادا نہیں کئے ہوں گے ان کو معاف نہیں فرمائے گا ان پر آپ کو سزاد دی جائے گی اور آپ کی نیکیوں سے ان حقوق کو ادا کیا جائے گا ۔