اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)ایف بی آرکے چیئرمین عاصم احمد نے کہا ہے کہ تنخواہ دار طبقے کی مراعات پر چند انکم ٹیکس استثنیٰ کا خاتمہ اور انہیں ٹیکس دائرے میں لانا تجویز کیا گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ ٹیکسوں کی شرح نہیں بڑھائی جا رہی بلکہ مخصوص ٹیکس مراعات کو
ٹیکسوں کے دائرے میں لایا جا رہا ہے، روزنامہ جنگ میں مہتاب حیدر کی شائع خبر کے مطابق چیئرمین ایف بی آر نے کہا ہے کہ تنخواہ دار طبقے کے میڈیکل الائونس جس کی مالیت ایک ارب 82 کروڑ 50 لاکھ روپے ہے ، اس پر ٹیکس استثنیٰ واپس لے لئے گیا ہے ۔تازہ فنانس بل میں ایف بی آر کو ٹیکس چوروں پر ہاتھ ڈالنے کے بیرون ممالک سے وصولیوں کے لئے وسیع تر اختیارات دئیے گئے ہیں ۔جس کے تحت انکم ٹیکس آرڈیننس کی مختلف دفعات میں تبدیلی اور ترمیم کے ذریعہ غیر ملکی حدود میں ٹیکس چوری پر ٹیکس ٹریٹی ، باہمی کنونشن ، بین الحکومتی معاہدوں ، انتظام یا طریقہ کار کو بروئے کا رلاتے ہوئے لوٹی ہوئی دولت بازیاب کرائی جا سکے گی ۔ انہوں نے کہا کہ آرڈننس میں نئی شقیں شامل کی جائیں گی ۔اگر کوئی شخص اپنی رجسٹریشن درخواست میں کاروباری بینک اکائونٹ ظاہر کر نے میں ناکام رہتا ہے تو اسے اپنے ہرغیر اعلانیہ بینک اکائونٹ پر ایک لاکھ روپے جرمانہ اداا کرنا ہو گا ۔اس پر عمل درآمد آئندہ اکتوبر سے ہو گا ۔