لاہور (آن لائن) نئے مالی سال کے صوبائی بجٹ میں محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب میں ہائی وے اور موٹر وے کے دونوں اطراف پر واقع کمرشل جائیددیں رکھنے والے مالکان سے پراپرٹی ٹیکس وصول کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ جس سے پنجاب حکومت کو 7 ارب روپے کی آمدنی حاصل ہوگی۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بجٹ میں 10
سال پرانی گاڑیوں سے بھی 25 فیصد ٹیکس وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور مذکورہ رقم دس سال پرانی گاڑیوں کو دی گئی ریلیف کو ختم کر کے موصول کیا جائے گا۔ بجٹ دستاویزات کے مطابق پنجاب حکومت نے وفاق کی طرز پر تعمیراتی شعبے کو بھی ریلیف دینے کے لئے تعمیراتی کمپنیوں سے وصول کئے جانے والے چارجز میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیاہے اور چارجز کی شرح 50 روپے فی سیکئر فٹ برقرار رکھنے کی تجویز پیش کی ہے۔پنجاب حکومت کی جانب سے رواں مالی سال کی طرح آئندہ مالی سال میںبھی 25سے زائد سروسز پر پنجاب سیلز ٹیکس کی شرح کو 16فیصد سے 5فیصد پر بر قرار رکھنے کی تجویز دی ہے ۔ ان سروسز میں چھوٹے ہوٹلز او رگیسٹ ہائوسز، شادی ہال، لانز، پنڈال اور شامیانہ سروسز و کیٹرز، آئی ٹی سروسز، ٹور آپریٹرز جمز، پراپرٹی ڈیلرز، رینٹ اے کار سروس، کیبل ٹی و ی آپریٹرز، ٹریٹمنٹ آف ٹیکسائل اینڈ لیدر زرعی اجناس سے متعلقہ کمیشن ایجنٹس، آڈیٹنگ،اکائونٹنگ اینڈ ٹیکس کنسلٹنسی سروسز، فوٹو گرافی اور پارکنگ سروسز شامل ہیں۔ اسی طرح آئندہ مالی سال میں دس مزید سروسز پر سیلز ٹیکس کو16فیصد سے کم کر 5فیصد کرنے کی تجاویز بھی دی گئی ہے جن میں بیوٹی پارلرز،فیشن ڈیزائنرز، ہوم شیفس، آرکیٹکٹ، لانڈریز اور ڈرائی کلینرز، سپلائی آف مشنری، وئیر ہائوس،
ڈریس ڈیزائنرز اور رینٹل بلڈوزرز وغیرہ شامل ہیں ۔ کال سینٹرز پر ٹیکس کی شرح کو ساڑھے 19فیصد سے کم کر 16فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔ ، اگلے مالی سال کیلئے موبائل والٹ اور کیو آر کوڈ کے ذریعے ادائیگی پر بھی ٹیکس کی شرح 5فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے تحت رواں مالی سال کی طرح آئندہ مالی سال میں بھی پراپرٹی ٹیکس دو اقساط میں ادا کیا جا سکے گا ۔ پراپرٹی اور موٹر سائیکل وہیکل ٹیکس پر نافذ شدہ سرچارج پینٹلٹی کو آئندہ مالی سال کی صرف آخری دو سہ ماہیوں تک محدود کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔