اسلام آباد(این این آئی)وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے سستے اتوار بازاروں میں موجود شہریوں اور دوکانداروں نے کہا ہے کہ جب تک مہنگائی پر کنڑول نہیں کیا جاتا جتنا مرضی اچھا بجٹ پیش کریں کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔وفاقی دارالحکومت کے سستے اتوار بازار کے دوکانداورں نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایاکہ بجٹ آنے کے بعد ایسا
لگ رہا ہے دالیں چینی، آٹا،کوکنگ اذئل سمیت دیگر اشیاخوردونوش کی قیمتیں کم ہونے کی بجائے ان میں اضافہ ہوگا۔دوسری جانب اتوار بازار میں سبزیوں کی قیمتیں بیس روپے سے ایک سو اٹھارہ روپے تک دیکھنے کو ملیں تاہم ایک ہفتے میں ادرک کی قیمت ایک سو روپے اصافہ سے چار سو چالیس روپے تک پہنچ گئی خریداروں نے مہنگائی کنٹرول نہ کرنے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے ،وفاقی دارالحکومت مین قائم سستے بازار میں موجود شہریوں کا کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے حالیہ وفاقی بجٹ میں غریب عوام کے لیے ریلیف کے دعوے محض دعوے ہی ثابت ہوں گے اور یہ بجٹ ہرلحاظ سے آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن کی عکاس ہے جس میں متوسط طبقے کے لیے کچھ نہیں۔دوسری جانب وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے کہا ہے کہ بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا ، ملازمین کی تنخواہیںبڑھائی ہیں ،اقتدار سنبھالتے ہی پی ٹی آئی حکومت کو چیلنجز کا سامنا تھا، (ن)لیگ نے ملک کو دیوالیہ ہونے کے قریب چھوڑا ،موجودہ دور میں تمام سیکٹرز میں ترقی ہوئی مگر اپوزیشن کو نظر نہیں آر ہی، چچا نے پائوں پکڑ لئے، مریم نواز غائب ہیں ،ٹاک شوز میں بیٹھے ہوں تو ذاتی حملہ کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔اتوار کی دوپہر سرکٹ ہائوس پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب مسلم لیگ( ن)کی حکومت ختم ہوئی
تو ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھامگر ہم نے تمام مشکل حالات اور چیلنجز کا جوانمردی سے سامنا کیا۔انہوں نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں نے کثیر تعداد میں ترسیلات زر پاکستان بھیجیں جس سے ملک کو بڑا سہارا ملا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے اقتدار سنبھالتے وقت چیلنجز کا انبار تھااورمعیشت کا عالم یہ تھا کہ ریزور 15دن کا تھامگرہم نے دیگر چیلنجز کیساتھ کورونا وبا کے چیلنج کا بھی کامیابی سے سامنا کیا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام صوبوں کا اس کا حق یا ہے اور این ایف سی ایوارڈبڑھا کر 3412ارب کردیاگیا ہے اسلئے اب صوبوں کو بھی چاہیے کہ صوبے بھی صوبائی فنانس ایوارڈ کا اعلان کریں۔