منگل‬‮ ، 29 جولائی‬‮ 2025 

عالمی طبی ماہرین نے شہد کی مکھی کے ڈنک کوکئی امراض کا علاج قرار دے دیا

datetime 13  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی/یو این پی )روسی، چینی، امریکی، جرمن اور لیبیائی طبّی ماہرین نے شہد کی مکھی کے ڈنک کو کئی امراض کا علاج اور انسانی جسم کی قوت مدافعت کوبحال کرنے میں مدد گار قرار دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈنک میں موجود کیمائی مواد سے چھاتی کے کینسر، اعصابی درد، ذیابیطس اور بلڈ پریشر سمیت کئی امراض میں مبتلا افراد کا علاج کیا جارہا ہے، شہدکی مکھیوں کے ڈنک سے کیے جانے والے مختلف امراض کے علاج کو ’’ایپی تھراپی‘‘ کا نام دیا گیا ہے

شہد کی افادیت اور فوائد تو بیشمار ہے لیکن شہد کی مکھی کے زہر سے اب ماہرین نے جوڑوں اورہڈیوں کا ناقابلِ برداشت درد دور کرنے کی دوا تیار کر لی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ شہد کی مکھیوں کے زہر میں ایک مرکب پیپٹائیڈ دریافت ہوا ہے جسے نینوذرات میں بھر کر گھٹن پیپٹائید کو میلیٹن کا نام دیا جو سوزش اور جلن کو کم کرنیوالا ایک نہایت طاقتور مرکب ہے۔ یہ ہمارے جسم کی کرکری یا نرم ہڈیوں (کارٹلیج) کو گھسنے اور ٹوٹنے سے روکتا ہے۔ گٹھیا کے مرض میں ہڈیاں تباہ ہوتی اور تکلیف کا باعثبنتی ہیں اس لئے درد کا فوری ازالہ بے حد ضروری ہے۔آسٹریلیا کے تحقیقی ماہرین نے کہاہے کہ شہد کی مکھی کے ڈنک میں موجود زہر چھاتی کے سرطان کے لیے مفید ہے جس سے 60 منٹ میں علاج کر کے ہزاروں خواتین کی زندگیاں بچائی جاسکتی ہیں۔آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف ویسٹرن کے ہیرپر کنز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل کے ماہرین نے تحقیقی مطالعہ کیا جس میں شہد کی مکھیوں کے ڈنک میں موجود زہر سے چھاتی کے سرطان کا علاج تلاش کیا گیا۔ تحقیق کے نتائج پرسیین اونکالوجی نامی جریدے میں شائع کیے گئے ہیں۔ماہرین نے کہاکہ شہد کی مکھی کے ڈنک میں موجود زہر سے چھاتی کے سرطان کا علاج ممکن ہے کیونکہ یہ زہر جسم میں بننے والے کینسر کی وجہ سے بننے والے مہلک خلیات کو ختم کرنے کے لیے انتہائی کارآمد ہے۔تحقیق کے دوران 312 شہد کی مکھیوں اور بھنوروں کے زہر کا تجزیہ کیا۔ ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر کیرا ڈفی نے بتایا کہ زہر نے چھاتی کے کینسر کا سبب بننے والے خلیوں کو 100 فیصد ختم کیا اور دیگر صحت مند خلیوں کو محفوظ بھی بنایا۔انہوں نے بتایا کہ ہماری تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ بریسٹ کینسر کی انتہائی مہلک قسم ٹریپل نیگیٹیو بریسٹ کینسر کی وجہ سے بننے والے خلیوں اور بھی زہر نے ختم کیا۔انہوں نے بتایا کہ چھاتی کے سرطان کی اس قسم کو لاعلاج سمجھا جاتا ہے کیونکہ ابھی تک اس کی دوا یا علاج سامنے نہیں آسکا، اسی وجہ سے ہر سال ہزاروں خواتین موت کے منہ میں چلی جاتی ہیں۔تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جب شہد کی مکھی کے زہر سے تیار کی جانے والی

دوا ڈوکیٹاکسل کو چوہوں کے جسم میں داخل کیا گیا تو انہوں نے خلیوں کو انتہائی تیزی کے ساتھ صرف 60 منٹ میں مکمل طور پر تباہ کردیا۔ڈاکٹر کیرا ڈفی نے شہد کی مکھیوں کے ڈنک اور اس میں موجود زہر کو سرطان کے لیے انتہائی سود مند قرار دیتے ہوئے کہا کہ کیموتھراپی کے موجودہ طریقہ علاج میں استعمال ہونے والی دوا ڈوکیٹاکسل اور ملیتین کے امتراج نے چوہوں میں ٹیومر کی افزائش روک دی تھی۔ڈاکٹر ڈفی کے مطابق شہد کی مکھیوں کے زہر پر 1950 میں بھی تحقیق کی گئی تھی مگر

گزشتہ دو دہائیوں کے دوران مختلف اقسام کے سرطان کے علاج کے لیے شہد کی مکھیوں کے زہر پر تحقیق کا رجحان بڑھ گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہماری ٹیم نتائج کی روشنی میں اس بات کا جائزہ لے گی کہ مکھیوں کے زہر کو کیسے اور کس طرح استعمال کیا جائے، ہم یہ کام جلد از جلد مکمل کریں گے تاکہ خواتین کی زندگیوں کو بچایا جاسکے۔ شہد کے فوائد سے عام طور پر ہر کوئی ہی واقف ہے اور شہد کی مکھیوں کی افادیت کے بارے میں بھی لوگ بہت کچھ جانتے ہوں گے۔ تاہم ایک تازہ تحقیق کے

مطابق شہد کی مکھیاں دنیا بھر میں ہزاروں خواتین کی زندگیاں بچانے کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔یونیورسٹی آف ویسٹرن آسٹریلیا کے ہیر پرکنز انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ریسرچ کی ایک ٹیم نے شہد کی مکھیوں کے ڈنگ میں موجود زہر کے ذریعے چھاتی کے سرطان کا علاج کرنے کے بارے میں تحقیق شروع کی۔محققین نے انکشاف کیا کہ شہد کی مکھی کا زہر چھاتی کے کینسر کا سبب بننے والے خلیوں کو ختم کرنے میں انتہائی موزوں ثابت ہوتا ہے۔تحقیق کاروں نے 312 شہد کی مکھیوں اور بھنوروں کا زہر

تجربے میں استعمال کیا تھا۔ بعد ازاں اس تحقیق کے نتائج پرسیین اونکالوجی نامی طبی جریدے میں شائع کیے گئے۔شہد کی مکھیوں کا زہر اوربریسٹ کینسرتحقیقی ٹیم کی سربراہ ڈاکٹر کیرا ڈفی کا کہناہے کہ شہد کی مکھیوں کے ڈنک میں موجود اس زہر نے بریسٹ کینسر کا سبب بننے والے خلیوں کو

سو فیصد ختم کردیا اور دیگر صحت مند خلیوں کو بھی محفوظ رکھا۔ڈاکٹر ڈفی کے مطابق ان کی تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ شہد کی مکھیوں کا زہر بریسٹ کینسرکی ایک انتہائی مہلک قسم’ٹرپل نیگیٹیو بریسٹ کینسر’ کا سبب بننے والے خلیوں کو بھی ختم کر دیا۔بریسٹ کینسرکی اس قسم کو تقریباً لاعلاج سمجھا جاتا ہے اور یہ دنیا بھر میں ہر برس ہزاروں خواتین کی موت کا سبب بنتا ہے۔

محققین کی ٹٰیم کی سربراہ ڈاکٹر ڈفی کا مزید کہنا تھا، ”ہم اس نتیجے پر پہنچے کہ شہد کی مکھیوں کا زہر اور ملیتین نے ٹرپل نیگیٹیو بریسٹ کینسر کا سبب بننے والے خلیوں کو نمایاں طور پر اور انتہائی تیزی سے ختم کیا۔ ہم نے یہ بھی دیکھا کہ صرف کینسر کا سبب بننے والے خلیوں کی جھلیوں کو اس زہر نے صرف 60 منٹ ہی میں مکمل طور پر تباہ کر دیا۔



کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…