اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ سعودی عرب تیل دینے کے حوالے سے آفر کرچکا ہے، ہم چاہتے ہیں شرائط کچھ نرم ہوجائیں مگر ابھی یہ نہیں بتایا جاسکتا کہ پاکستان کتنا تیل ادھار پر لینا
چاہتا ہے۔ پروگرام میں شوکت ترین سے سوال کیا گیا کہ معاشی ترقی اور مہنگائی میں اضافے کی وجہ سے5300ارب روپے تک تو ٹیکس اکٹھا کیا جاسکتا ہے مگر مزید 500ارب روپے ٹیکس کیسے اکٹھا کیا جائے گا؟ جس کے جواب میں شوکت ترین نے کہا کہ حکومت 260ارب روپے ٹیکس استثنیٰ ختم کرکے حاصل کرے گی۔ جب کہ 240ارب روپے انتظامی اقدامات سے حاصل کیے جائیں گے۔ جس میں 10لاکھ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنا اور پوائنٹ آف سیل کو اس سال 11ہزار سے 80ہزار تک لے کر جانا شامل ہے جب کہ دو برسوں میں پوائنٹ آف سیل کی تعداد 5لاکھ تک بڑھا دی جائے گی۔وفاقی وزیر شوکت ترین نے کہا ہے کہ اگلے سال ترسیلات زر 32سے33ارب ڈالر رہنے کی امید ہے،جب کہ برآمدات میں بھی مزید اضافہ ہوگا۔ جس سے کرنٹ اکائونٹ خسارہ کم رکھنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگلے سال کرنٹ اکائونٹ خسارہ 2سے3ارب ڈالر رہنے کی امیدہے۔