اسلام آباد (این این آئی) وفاقی حکومت نے ود ہولڈنگ ٹیکس رجیم میں 40 فیصد کمی کر نے کااعلان کیا ہے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے وفاقی وریر خزانہ شوکت ترین نے کہاکہ ماضی میں ڈائریکٹر ٹیکسز کو ان ڈائریکٹ طریقے سے اکھٹا کرنے کا رجحان رہا ہے یہ نہ صرف لوگوں پر بے جا بوجھ ڈالتا ہے بلکہ معیشت کے
دستاویزی سیکرٹز کی کمپلائنس لاگت میں بھی اضافہ کرتا ہے اس وقت ہم تعلیمی لاگت کم کرنے اور ٹیکس نظام کو سہل بنانے کیلئے پرعم ہیں، ڈاکومنٹڈ سیکٹر 38 مختلف قانونی شقوں کے تحت ود ہولڈنگ ٹیکس اکٹھا کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ تجویز ہے کہ 12 ود ہوڈنگ ٹیکس شقوں کو ختم کردیا جائے ان میں بیکنگ ٹرانزکیشن، پاکستان سٹاک ایکسچینج، مارجن فنانسنگ، ایئر ٹریول سروسز، ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز کے ذریعے بین الاقوامی ٹرانزیکشنز شامل ہیں۔ وفاقی بجٹ میں الیکٹرک اور 850 سی سی گاڑیاں سستی کر نے کا اعلان کیا گیا ہے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہاکہ الیکٹرک گاڑیوں کی مقامی مینو فیکچرنگ کے لیے کٹس کی درآمد پر ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے، ان گاڑیوں کے لیے سیلز ٹیکس کی شرح میں 17 فیصد سے 1 فیصد تک کمی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مقامی طور پر بنائی گئی 850 سی سی گاڑیوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور VAT ٹیکس ختم کردیا گیا۔ ان پر سیلز ٹیکس کی شرح 17 سے کم کرکے ساڑھے 12 فیصد کردی گئی۔ وفاقی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ ہر شہری گھرانے کو کاروبار کے لیے 5 لاکھ روپے تک بلاسود قرضے دیں گے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ہر شہری گھرانے کو کاروبار کے لیے 5 لاکھ روپے تک
بلاسود قرضے دیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہر کاشت کار گھرانے کو ہر فصل کی کاشت کے لیے ڈیڑھ لاکھ روپے بلاسود قرضے دیں گے۔ اسی طرح ٹریکٹرز اور مشینی امداد کے لیے 2 لاکھ روپے تک بلاسود قرضے دیں گے۔انہوں نے کہاکہ کم لاگت گھروں کی تعمیر کے لیے 20 لاکھ روپے تک سستے قرضے، ہر گھرانے کو صحت کارڈ اور ایک فرد کو مفت تکنیکی تربیت دی جائے گی۔