اسلام آباد ( آن لائن)برطانیہ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی ختم کرانے کے لئے ایک بار پھر کردار ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اسی سلسلہ میں پاکستان میں قائم مقام برطانوی ہائی کمشنر ایلگزینڈر ایونز نے ہفتہ کو قومی سلامتی کے سابق مشیر طارق عزیز سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ،ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں سابق صدر
پرویز مشرف کے دور میں پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات میں بہتری کے لئے اٹھائے گئے اعتماد سازی کے اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا اور قائم مقام برطانوی ہائی کمشنر نے اس بات کا اعتراف کیا کہ مشرف دور میں پاک بھارت تعلقات میں بہتری آئی تھی کیونکہ مسئلہ کشمیر پر دونوں ممالک میں بات چیت شروع ہوگئی تھی جس پر طارق عزیز نے ہائی کمشنر کو بتایا کہ کشمیر پر بات چیت کو یقینی بنانے کے لئے اور بھی بہت سے اعتماد سازی کے اقدامات اٹھائے گئے اور کانگریس کی حکومت کے قومی سلامتی کے مشیران مشرا اور ایس کے لامبا کے ساتھ ان کی بات چیت بھی ہوتی رہی جس میں مظفر آباد سے سرینگر کے درمیان بس سروس شروع کی گئی ،سیالکوٹ ،جموں بس سروس شروع کرنے کی تجویز تھی ،تجارتی معاملے پر بہتری بات چیت ہوئی ،دریائوں میں پانی چھوڑ دینے کے معاملات پر بھی دونوں ممالک کے درمیان گفتگو ہوتی رہی ،دونوں ممالک میں ہونے والی تجارتی آئٹمز کی فہرست کو 300 سے بڑھا کر
25 ہزار تک کیا گیا ،پھر 2003 میں لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کا معاہدہ ہوا جس سے سرحدی کشیدگی میں کمی آئی ،ان اقدامات کو برطانوی ہائی کمشنر نے سراہا اور کہا کہ وہ اب بھی چاہتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کیسے تعلقات بہتر بنائے جاسکتے ہیں اور ان کی طارق عزیز سے ملاقات کا مقصد بھی یہی تھا کہ ان کے تجربے سے استفادہ حاصل کر سکیں کیونکہ برطانیہ چاہتا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں کمی آئے ،ذرائع کے مطابق یہ ملاقات بہت مفید رہی اور جن تجاویز کا ذکر طارق عزیز نے کیا اس پر قائم مقائم برطانوی ہائی کمشنر اپنی رپورٹ برطانوی حکومت کو بھجوائیں گے ۔