اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی بجٹ برائے مالی سال 21،22 20میں ایمپورٹیڈ گاڑی مہنگی کرنے کی تجویز ہےجبکہ میں لوکل اسمبلڈ گاڑیاں سستی ہونے کا امکان ہے۔روزنامہ جنگ میں حنیف خالد کی شائع خبر کے مطابق
پاکستان میں مینوفیکچر ہونے والی گاڑیوں کی قیمت ایک لاکھ سے تین لاکھ تک کم ہوجائیگی۔ امپورٹیڈ گاڑیوں پر فرسودگی (Depriciation) الائونس نہ دینے کی تجویز بجٹ میں پیش کی جارہی ہے۔ فرسودگی الائونس کی شرح ایک فیصد ماہانہ (12 فیصد سالانہ) اس وقت تین سال سے زائد پرانی گاڑی منگوانے والے کو مل رہا ہے جو وفاقی بجٹ میں ختم کرنے کی تجویز ہے۔بڑی گاڑیوں لینڈ کروزر، رینج روور، مرسڈیز، بی ایم ڈبلیو اور 5 کروڑ مالیت کی بڑی گاڑیوں کی درآمد پر بھی فرسودگی الائونس نہ دینے کی تجویز ہے پاکستان میں بننے والی گاڑیوں پر آج کل دس فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور 7 فیصد ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی وصول ہو رہی ہے ایف بی آر کے ذرائع کے مطابق نئے وفاقی بجٹ میں لوکل اسمبلڈ گاڑیوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی یا ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی وصول نہ کرنے کی تجویز شامل ہے۔یاد رہے کہ مالی سال 2021-22کا وفاقی بجٹ 11جون کو پیش کیا جائیگا جس کیلئے تیاریاں آخری مراحل میں داخل ہو گئی ہیں ۔