اسلام آباد ( آن لائن)پاکستان سٹیل ملز سٹیک ہولڈرز گروپ کے کنوینئر ممریز خان نے حکومت کو ایک بڑی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ہمیں صرف 300 ملین ڈالرز دے دیئے ہم یہ قومی ادارہ پائوں پر کھڑا کر دیں گے،موجودہ سٹیل ملز انتظامیہ نا اہل ہے اس کے چیف ایگزیکٹو اور بورڈ کو فارغ کیا جائے، سٹیل ملز کے
اثاثے اور میٹریل چوری چھپے فروخت کیا جارہا ہے ۔آن لائن سے خصوصی گفتگو میں ممریز خان کہا کہ وہ اپنا کیس قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار میں بھی پیش کر چکے ہیں ،ابھی تک سٹیل ملز کے ایک ہزار ملازمین کے واجبات بھی ادانہیں کئے گئے اور موجودہ انتظامیہ یہی فیصلہ نہیں کر پائی کہ سٹیل ملز کو نجی شعبے کے حوالے کرنا ہے یا بحال کرنا ہے یہ تو چوریوں اور ڈکیتیوں میں ملوث ہیں، رات کی تاریکی میں سٹیل ملز سے میٹیریل کو چوری چھپے باہر مارکیٹ میں فروخت کیا جارہا ہے ،نیب اور ایف آئی اے اس ساری صورت حال میں خاموش ہیں ،بتائیں کہ انہوں نے سٹیل ملزمیں کرپشن کے کیسز کا کیا کیا خ ان کا تو اپنا آڈٹ ہونے والا ہے ۔سٹیل ملز کی زمین کا بھی بہت بڑا سکینڈل ہے ،صوبائی حکومت بھی اس میں ملوث ہے اور وفاقی بھی ۔اور اب کوشش کی جارہی ہے کہ 12سو28 ایکڑ زمین کو لیز کی بنیاد پر دے دیا جائے ان کا کہنا تھا کہ حکومت پنشن اور تنخواہ کی مد میں کروڑوں روپے ادا کررہی ہے ،ہمیں صرف بحالی پلان کے لئے 300 ملین ڈالرز دے دیں ہم اس ادارے کو اپنے پائوں پر کھڑا کر دیں گے ۔اس وقت سٹیل ملز کو ہر گھنٹے 65 لاکھ روپے کا نقصان ہو رہا ہے اور مجموعی نقصان 625 ارب روپے سے بھی بڑھ چکا ہے ،ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ اس معاملے پر سیاست نہ کی
جائے بلکہ سیاسی جماعتیں اس قومی ادارے کی بحالی کے لئے ہماری حمایت کریں ،ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے سیکرٹری صنعت و پیداوار کو بھی ایک خط لکھا ہے اور تمام صورت حال ان کے سامنے رکھی ہے ،جہاں تک ادارے کی نجکاری کا معاملہ ہے تو حکومت ابھی تک ناکام نظر آئی ہے کیونکہ ہمیں اس کی کوئی پالیسی ہی نظر نہیں آرہی ۔