اظہار یکجہتی کرنیوالوں کے نام حامد میر کا اہم پیغام

1  جون‬‮  2021

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئر صحافی حامد میر نے اپنے ایک تازہ ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ”جو دوست خطرات مول لیکر میرے ساتھ یکجہتی کا اظہار کر رہے ہیں میں ان سب کا شکرگزار ہوں اور سب کے لئے دعا گو ہوں، آئیے سب مل کر دعا کریں کہ ہمارے وطن میں آئین اور قانون کی حکمرانی قائم ہو جائے کوئی طاقتور قانون کو اپنی لونڈی بنا کر ظلم و زیادتی

کی نئی داستانیں رقم نہ کر پائے آمین”دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے بانی رہنما ،سینئر تجزیہ کار عبدالصمد یعقوب نے سینئر صحافی حامد میر کی حمایت کا اعلان کردیا،تفصیلات کے مطابق بھارتی ٹی وی کو انٹرویو کے دوران گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جہاں آزادی صحافت کی بات آئیگی میں حامد میر کیساتھ کھڑا ہوں ، میں انہیں 1995سے جانتا ہوں،ان پر آج پابندی نہیں لگی ، ان پر مشرف دور میں بھی پابندی لگی ، زرداری دور میں بھی لگی ، لیکن بدقسمتی سے یہ پابندی پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں بھی لگی ، میر ایہ ماننا ہے کہ کسی زبان کو اسی طرح بند نہیں کرایا جاسکتا،خاص طور پر حامد میر کو،یہ ٹھیک ہے کہ حامد میر کو انتہا تک نہیں جانا چاہئے تھا،ذاتیات پر بات نہیں کرنا چاہئے تھی،کس کے پروگرام کو آن ائیر ہونا چاہئے کس کے پروگرام کو آن ائیر نہیں ہونا چاہئے یہ اداروں کا کام نہیں ہے ، پروگرام کے میزبان نے ان سے سوال کیا کہ کیا تحریک انصاف کے باقی رہنمائوں نے وزیر

اعظم عمران خان کو اس حوالے سے کوئی مشورہ نہیں دیا تو عبدالصمد یعقوب نے کہا کہ عمران خان ، خود حامد میر کے ایک بہت اچھے دوست رہے ہیں ، ان کے بہت قریبی ساتھیوں میں سے رہے ہیں ، ان کی بے تحاشہ جگہوں پر تعریف کر چکے ہیں ، یہ کہنا کہ وزیر اعظم کو کوئی سمجھانے والا نہیں ہے ، میں یہ بات نہیں مانتا وزیر اعظم خوداس بات کو بہت بہتر طریقے سے سمجھتے ہیں ۔

موضوعات:



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…