اتوار‬‮ ، 07 ستمبر‬‮ 2025 

نامور اداکارہ سائرہ یوسف کو مداحوں نے حسینائوں کی ملکہ قرا رد ے دیا

datetime 28  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (این این آئی)پاکستان شوبز انڈسٹری کی نامور اداکارہ سائرہ یوسف کے برائیڈل فوٹو شوٹ نے ان کے مداحوں کو تعریفیں کرنے پر مجبور کردیا ہے۔انہوں نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر جاری متعدد پوسٹ میں مداحوں کے دل جیت لیے ہیں۔پوسٹس میں اداکارہ نے دلہن بنے سرخ عروسی جوڑے میں ملبوس تصاویر شیئر کیں اور ساتھ

ہی ایک کالے لباس میں بھاری بھرکم جیولری کے ساتھ بھی تصویر جاری کی۔اداکارہ نے ڈیزائنر سارہ شاہ جہان کیلئے اپنا یہ شْوٹ کروایا جسے پسند کرنے والوں میں ان کے مداحوں سمیت معروف شخصیات بھی شامل ہیں۔گلوکارہ آئمہ بیگ نے سائرہ یوسف کی تصویر پر کمنٹ میں کہا کہ ’آپ بے حد دلکش و دل نشین ہیں۔‘ ماہرہ خان نے کہا کہ ان کا یہ شوٹ تو انتہائی دلکش ہے۔مداح بھی اداکارہ کی خوبصورتی کو سراہنے میں پیچھے نہ رہے اور کہا کہ آج تو ان تصاویر کو دیکھنے کے بعد انسٹاگرام کو بھی خود پر رشک آرہا ہوگا۔سائرہ کے مداحوں نے ان کی خوبصورتی کو دیکھتے ہوئے انہیں ملکہ بھی قرار دیا ہے۔ماڈل، فلم و ٹی وی انڈسٹری کی اداکارہ اور سابقہ وی جے سائرہ یوسف 20 اپریل 1988 کو کراچی میں پیدا ہوئیں، انہوں نے 2012 میں شہروز سبزواری سے شادی کی تھی۔شوبز انڈسٹری کی مقبول جوڑی شہروز سبزواری اور سائرہ یوسف نے شادی کے 8 برس بعد نامعلوم وجوہات پر ایک دوسرے سے راہیں جدا کرلی تھیں۔سائرہ یوسف کی شہروز سبزواری سے بیٹی ’نورے‘ بھی ہے۔سائرہ یوسف نے فلموں چلے تھے ساتھ ، پراجیکٹ غازی سمیت بیشمار ٹی وی ڈراموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔ دوسری جانب معروف ٹی وی اداکارہ ثانیہ سعید کا کہنا ہے کہ جیسے ڈرامہ بنانے والوں نے ناظرین کوبے

وقوف سمجھ لیا ہے۔یوٹیوب چینل کودیے گئے انٹرویو میں ثانیہ سعید نے کہا کہ پوری دنیا میں منفرد کام اورکاروباری سوچ کے درمیان لڑائی چل رہی ہے اوریہ ہمیشہ رہے گی، اس لڑائی سے بعض مرتبہ بڑی اچھی چیزیں بھی وجود میں آجاتی ہیں۔ ہم نے اپنے فنکاروں خاص طورپربہترین مصنفین کو ایک طرف کردیا ہے۔ یا تو ان

سے ڈرامہ لکھوائے ہی نہیں جاتے یا پھروہ لکھوایا جاتا ہے جس پر انہیں مہارت نہیں، دوسری صورت میں ان مصنفین کو کام دیا جاتا ہے جوبکنے والی چیزلکھ سکتے ہیں۔ثانیہ سعید کا کہنا تھا کہ موجودہ صورت حال میں ہم اپنی چیزکو بیچنے کی مہارت کوبہتر کرنے کے بجائے اپنے مصنفین کی مہارت کوکند کرتے جارہے ہیں، اس میں سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ ہم نے اپنے ناظرین کوبے وقوف سمجھنا شروع کردیا ہے۔ اگرایسا تھا توہمیں اپنے ناظرین کے ذہنوں کو تیز کرنے کے لئے کام کرنا چاہیے تھا۔

موضوعات:



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…