اتوار‬‮ ، 07 ستمبر‬‮ 2025 

اٹلی کی بندرگاہ کے مزدور اسرائیل کے خلاف کھڑے ہوگئے

datetime 28  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

روم (این این آئی)اٹلی کی ایک بندرگاہ پر کام کرنے والے ورکرز نے فلسطینیوں سے یکجہتی کے اظہار کے لیے ایک بحری جہاز پر اسلحے کی کھیپ لادنے سے دوبارہ انکار کر دیا ہے جو اسرائیل بھیجا جا رہا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق ذرائع نے بتایاکہ شمال مشرقی اٹلی کے ریوینا بندرگاہ میں ٹریڈ یونینوں کے ذریعے ہڑتال کا اعلان کیا گیا

تھا جب انہیں معلوم ہوا کہ ایک جہاز ایشیاٹک لبرٹی کے بارے میں توقع کی جا رہی ہے کہ اسے اسرائیلی بندرگاہ اسودوڈ کے لیے تیار کردہ ہتھیاروں سے لادنا پڑے گا۔سی جی آئی ایل یونین سے تعلق رکھنے والی مارسیلو سانٹرییلی نے عرب نیوز کو بتایا کہ ہم اٹلی سے اسرائیل جانے والے ہتھیاروں کی روانگی کو کسی بھی طرح قانونی حیثیت نہیں دینا چاہتے تھے لہذا ہم نے اس جہاز کو لوڈ کرنے سے انکار کر دیا۔انہوں نے بتایا کہ ہتھیاروں کی سپلائی میں اپنے کام سے انکار کرنا ہمیں مہنگا پڑتا ہے کیونکہ ایسا کرنے سے ہماری تنخواہ کا ایک حصہ کاٹ لیا جاتا ہے مگرعام شہریوں کے قتل میں معاونت کو کسی بھی قسم کی تنخواہ سے جواز فراہم نہیں کیا جا سکتا ہے۔مارسیلو سانٹرییلی نے مزید کہا کہ ریوینا بندرگاہ کے کارکن بخوبی واقف ہیں کہ مشرق وسطی میں قیام امن کے حق میں ان کا عمل دور دور تک تنازعات کے حل کے لیے فیصلہ کن اقدام بھی تشکیل نہیں دے سکتا لیکن ہمارا خیال ہے کہ پیغام بھیجنا ضروری تھا۔پر امن طور پر جنگ کی مخالفت کرنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ جب بھی موقع میسر آئے اس کے خلاف فعال طور پر موقف اختیار کریں۔ٹریڈ یونین کی ایک آزاد تنظیم یونین سینڈاکال دی بیس نے کہا کہ ایک بات طے ہے کہ فلسطین کے ساتھ تنازع کے باعث اسرائیل کے لیے ہتھیار اٹلی سے نہیں روانہ ہوں گے

کم سے کم ریوینا بندرگاہ سے نہیں۔مارسیلو سانٹرییلی نے کہا کہ ہم کارکنوں کے لیے اور امن کے قیام میں مدد کرنے کے واحد راستہ میں ان کی شمولیت کے لیے اسے اپنی فتح سمجھتے ہیں۔ شمالی اٹلی کی مرکزی کمرشل پورٹ ٹسکنی میں ایک آزاد ٹریڈ یونین کی نمائندگی کرنے والے کوآرڈینیٹر گیووانی سیراولو نے بتایا کہ ہم نے فیصلہ کیا کہ کہہ دیں کہ بہت ہو گیا۔

موضوعات:



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…