اسلام آباد(اے پی پی)جون 2021ء تک 8 ملین افراد کو احساس کفالت پروگرام کے تحت 12 ہزار روپے کی مالی امداد دی جائے گی، وفاقی حکومت نے کووڈ۔19 کی وجہ سے روزگار متاثر ہونے کے باعث احساس کفالت پروگرام کے تحت 4 ملین اضافی افراد کو ایک مرتبہ 12 ہزار روپے کی مالی معاونت کا فیصلہ کیا ہے، کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی
(ای سی سی) احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے دوسرے مرحلہ کی منظوری دے دی ہے۔ای سی سی نے واپڈا کے آبی وسائل کے منصوبوں کے منافع کی بروقت تقسیم کیلئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ کمیٹی نے پاکستان سنگل ونڈو ایکٹ 2021ء کے تحت 12 مختلف نوٹیفکیشنز جاری کرنے کی بھی منظوری دی ہے جس سے درآمدات اور برآمدات کے حوالہ سے پیپر ورک میں کمی اور تجارت کے فروغ میں مدد ملے گی۔وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ و ریونیو شوکت ترین کی صدارت میں ای سی سی کا اجلاس یہاں کابینہ ڈویژن میں ہوا۔ وزیر خزانہ نے اجلاس کی ورچوئل صدارت کی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ و تحقیق، اقتصادی امور، بحری امور، منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات کے وفاقی وزرا، معاون خصوصی برائے توانائی اور وزیراعظم کے مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحاتی و کفایت شعاری، گورنر سٹیٹ بینک اور سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین کے ساتھ
مختلف وزارتوں اور ڈویژنوں کے سیکرٹریز اور اعلیٰ حکام بھی شریک ہوئے۔اس موقع پر ای سی سی نے احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کے دوسرے مرحلہ کی منظوری دی۔ دوسرے مرحلہ میں پروگرام سے مستفید ہونے والوں کی تعداد 8 ملین تک بڑھائی جائے گی۔ جون 2021ء تک نیشنل سوشل۔اکنامک رجسٹری سروے (این ایس ای آر) کے ذریعے ان کی
شناخت کی جائے گی۔ ان تمام استفادہ کرنے والوں کو احساس کفالت پروگرام کے تحت جنوری تا جون 2021ء کی کفالت کی مد میں 12 ہزار روپے فی کس ادا کئے جائیں گے۔ جاری سروے کے دوران شناخت کئے گئے اضافی 4 ملین افراد کا ڈیٹا اکٹھا کیا جا رہا ہے،ان اضافی مستفید ہونے والوں کو کووڈ۔19 کی وجہ سے روزگار متاثر ہونے پر ایک مرتبہ
ہی 12 ہزار روپے دیئے جائیں گے، ادائیگی رواں سال میں مکمل کی جائے گی، اضافی 4 ملین افراد کو مالی اعانت کا تخمینہ 48 ارب روپے ہے۔ اجلاس میں وزارت توانائی کی جانب سے واپڈا خالص ہائیڈل منافع کی تقسیم کی سمری پیش کی گئی۔ ای سی سی نے فیصلہ کیا کہ پاور ڈویژن، واپڈا اور فنانس ڈویژن سے ایک ایک رکن پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے
جو ادائیگی کے حوالہ سے جامع تجاویز مرتب کرے۔ای سی سی نے پاکستان سنگل ونڈو ایکٹ 2021ء کے تحت 12 مختلف نوٹیفکیشنز کے اجراء کی بھی منظوری دی۔ ایکٹ پر عملدرآمد سے درآمد و برآمد کنندگان کیلئے پیپر ورک کے دورانیہ میں کمی، تجارت اور معاشی سرگرمیوں کے علاوہ مختلف سرکاری محکموں میں اشتراک کار ے فروغ کے علاوہ
علاقائی و عالمی معاشی رابطوں میں اضافہ ہو گا۔ای سی سی نے مختلف ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹس کی بھی منظوری دی ہے جن میں ہوا بازی ڈویژن کے ایئرپورٹ سکیورٹی فورس کے ملازمین کے اخراجات کیلئے 700 ملین روپے، کابینہ ڈویژن کے 6 ایوی ایشن سکواڈرن میں مرمت اور خریداری کیلئے 288.893 ملین روپے، پاکستان نیوی ہیڈ کوارٹر
میں مختلف آپریشنل اخراجات کے فنڈز کی کمی کو پورا کرنے کیلئے ڈیفنس ڈویژن کیلئے 3.906 ارب روپے،وزارت وفاقی تعلیم و تربیت کے ذیلی اداروں کے اخراجات کیلئے 124.727 ملین روپے، وزارت آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن کی سپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن کے ترقیاتی اخراجات کیلئے 819.406 ملین روپے، کرتارپور راہداری کے سپیشل سکیورٹی
ونگ کے قیام کیلئے 400 ملین روپے،وزارت منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات کے ذیلی ادارہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کے ملازمین کی پنشن کی ادائیگی کیلئے 42.897 ملین روپے اور وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کے ادارے پاکستان ایگریکلچرل کونسل (پی اے آر سی) کے پنشن واجبات کی ادائیگی کیلئے 806.585 ملین روپے کی ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹس شامل ہیں۔