ریاض (این این آئی)سعودی عرب کے شہر تبوک میں ایک سعودی شہری نے سزائے موت کے فیصلے پر عمل درآمد سے چند لمحے قبل اپنے بیٹے کے قاتل کو معاف کردیا۔سعودی میڈیا رپورٹ کے مطابق معافی کا اعلان سنتے ہی سزائے موت کا قیدی سجدے میں گر گیا۔ جبکہ تمام رشتہ دار اور احباب نے فیصلے کا پرجوش خیر مقدم کیا۔اس سے قبل مجرم نے پانچ برس جیل میں گزارے تھے۔
بتایا جاتا ہے کہ سعودی شہری عوض العمرانی نے معافی کا فیصلہ دیت کے بغیر کیا۔کئی اہل خیر نے مجرم کو موت کی سزا سے بچانے کے لیے مقتول کے باپ سے درخواست کی تھی کہ جیل میں قید کی زندگی گزارنے پر اکتفا کرلیا جائے اور قاتل کو اللہ کی خاطر معاف کردیا جائے۔ دوسری جانب سعودی عرب میں غیرملکی مسافروں اور ویکسین نہ لگوانے والے مستثنی افراد کے لیے گائیڈ بک جاری کردی گئی۔ میڈیارپورٹس کے مطابق ہوٹل قرنطینہ ان ملکوں سے آنے والے تمام مسافروں پر لاگو ہوگا جہاں سے آمد پر پابندی نہیں ہے۔ محکمہ شہری ہوابازی کے مطابق اخراجات مسافروں سے وصول کیے جائیں گے۔ ہوٹل قرنطینہ سے مستثنی زمرے کے مسافروں پر ہاس آئسولیشن کی پابندی ہوگی۔ مستثنی زمروں میں سعودی شہری، ان کی غیر ملکی بیوی یا غیر ملکی شوہر شامل ہیں۔ ویکسین نہ لگوانے والے افراد کو 7 دن تک ہاس آئسولیشن میں رکھا جائے گا۔ محکمہ شہری ہوابازی نے مزید کہا کہ آئسولیشن کے چھٹے دن یعنی آخری دن میں پی سی آر ٹیسٹ ہوگا۔ویکسین نہ لگوانے والوں کو 7 روزہ ہائوس آئسولیشن کرنا ہوگا، چھٹے روز پی سی آر ٹیسٹ ہوگا۔ سرکاری وفود، سفارتی ویزا ہولڈرز، سفارتکار اوران کے ساتھ مقیم اہل وعیال اس سے مستثنی ہوں گے۔