اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان اپنی گالی واپس لیں اور شاہد خاقان معذرت کریں ، پیپلز پارٹی (پی ڈی ایم) میں واپسی کیلئے تیار ہے۔میڈیا سے گفتگو کے دوران پی پی رہنما قمرزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پی ٹی آئی میں دھڑے بن گئے ہیں ۔
دوسری جانب پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کی نائب صدر سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی پارلیمانی سیاست پر یقین رکھتی ہے،کسی دوسری سیاسی جماعت کے تابع نہیں ہیں،پارٹی کسی دوسری سیاسی جماعت کو وضاحت نہیں دیگی،اپوزیشن میں شامل بعض عناصر حکومت کیخلاف مہم کو چھوڑ کر پی پی پی کو نشانہ بنارہے ہیں، اپوزیشن رہنمائوں سے درخواست ہے اپنی صفوں میں حکومت مخالف مہم کے تارپود بکھیرنے والے عناصر کی نشان دہی کرکے ان کی بیخ کنی کی جائے۔اپنے بیان میں شیری رحمان نے کہاکہ یہ بات بالکل واضح اور دو ٹوک ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کسی دوسری سیاسی جماعت کو وضاحت نہیں دے گی۔انہوں نے کہاکہ قائد حزب اختلاف سے ملاقات کا صرف اور صرف ایک مقصد تھا کہ پارلیمان میں اپوزیشن کے کردار کو فعال کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمانی سیاست پر یقین رکھتی ہے اور اس سلسلے میں ہر ممکن اقدامات اٹھاتی رہے گی، پاکستان پیپلزپارٹی ایک آزاد سیاسی جماعت ہے، ہم کسی دوسری سیاسی جماعت کے تابع نہیں ہیں،ہم نے کسی کو نہیں کہا کہ ہمیں پی ڈی ایم میں شامل کرلیا جائے بلکہ اس حوالے سے اپوزیشن جماعتوں کے بعض عناصر آپس میں لڑرہے ہیں،آپس میں لڑ کر ایک دوسرے کو نقصان پہنچانے کے بجائے اپوزیشن جماعتوں کے بعض عناصر پی ڈی ایم سے متعلق پہلے پی پی پی کا موقف تو معلوم کرلیں۔انہوں نے کہاکہ شوکاز نوٹس کو وضاحت طلبی کا خط قرار دے کر معافی مانگنے والوں کا ہدف بظاہر حکومت نہیں بلکہ پی پی پی ہے، یہ کیسا ڈرامہ ہے کہ کوئی پی پی کو پی ڈی ایم میں شمولیت کی پیش کش کررہا ہے اور کوئی اس پیش کش کو مسترد کررہا ہے۔شیری رحمان نے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی نے جس پی ڈی ایم کو بنایا، حکومت مخالف اس اتحاد کو جان بوجھ کر نقصان پہنچایا گیا، ایک ایسے وقت میں منصوبہ بندی کے تحت پی ڈی ایم میں دراڑ ڈالی گئی کہ جب عمران خان کی گرتی ہوئی دیوار چند مزید دھکوں کی مار تھی۔انہوں نے کہاکہ صاف نظر آرہا ہے کہ اپوزیشن میں شامل بعض عناصر حکومت کے خلاف مہم کو چھوڑ کر پی پی پی کو نشانہ بنارہے ہیں، اپوزیشن رہنمائوں سے درخواست ہے کہ اپنی صفوں میں حکومت مخالف مہم کے تارپود بکھیرنے والے عناصر کی نشان دہی کرکے ان کی بیخ کنی کی جائے۔انہوں نے کہاکہ بدین میں پی ڈی ایم اور جی ڈی اے کے 16 رکنی اتحاد کی ایک جیالے کارکن کے ہاتھوں شکست سے بہت سے عناصر بوکھلاگئے ہیں، اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے درخواست ہے کہ حکومت کے خلاف اپوزیشن کریں، اپوزیشن کے خلاف اپوزیشن کا کوئی فائدہ نہیں۔