بدھ‬‮ ، 07 مئی‬‮‬‮ 2025 

ہم میڈیا کی دنیا میں نہیں جانا چاہتے۔۔۔ 4 مارننگ شو میزبانوں کی بیٹیاں میزبان بننے کو تیار نہیں

datetime 25  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )وقت کا پہیہ تیزی سے گھوما اور مارننگ شو میزبانوں کی بیٹیاں بھی اب ان کے قدوں کے برابر آگئیں۔یہ سفر اتنا آسان نہیں ہوتا جہاں روز صبح سویرے ماں دن بھر کی تھکن کو ایک طرف رکھ کر چہرے پر مسکراہٹ بکھیر کر مارننگ شو کی دنیا میں قدم رکھتی ہے اور پھر زمانے بھر کی تنقید بھی سہتی ہے لیکن اپنے بچوں کے لئے وہ وہی ایک عام سی ماں ہوتی ہے

جو ان کے دکھ درد میں ان کے کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہوتی ہے۔ہماری ویب کے مطابق مارننگ شو کرنا اتنا آسان نہیں جتنا نظر آتا ہے کیونکہ دو گھنٹے کے لئے لائیو آنا اور لوگوں کو ان دو گھنٹوں کے لئے اسکرین سے جوڑے رکھنا اس میزبان کی ذمہ داری بن جاتا ہے۔اب انہی میزبانوں کی بیٹیاں بھی بڑی ہوچکی ہیں اور گزشتہ دنوں جویریہ سعود کے گھر عید کی دعوت میں یہ سب ایک جگہ جمع ہوئیں اپنی فیملی کے ہمراہ جہاں ان کے بچے بھی موجود تھے۔لیکن بچوں میں سے کوئی بھی میزبانی کی دنیا میں قدم رکھنے کو تیار نہیں۔نادیہ خان کو مارننگ شو کی کوئین کہا جاتا ہے اور وہ ابھی تک اس سفر کو جاری رکھے ہوئے ہیںان کی بیٹی علیزے اب بڑی ہوچکی ہیں اور ایک انٹرویو میں علیزے نے بتایا کہ وہ اپنی ماں سے بہت مختلف ہیں۔۔۔ان کا کہنا ہے کہ ان کی ماما تو ایک ونڈر وومن ہیں جو بہت تیز ہیں ہر کام میں۔جنہیں ہر سچویشن کو ہینڈل کرنا آتا ہے لیکن میں ابھی ایسی نہیں ۔مارننگ شو کرنا تو ایک بہت ہی مشکل کام ہے اور انہوں نے ساری زندگی اپنی ماں کو یہ کرتے دیکھا۔علیزے کا کہنا ہے کہ بہت بار میں اپنی والدہ سے بہت کچھ شیئر کرنا چاہتی تھی لیکن ان کا دھیان شو پر ہی ہوتا تھا۔۔۔میں اتنا زیادہ فوکس نہیں ہو سکتی ۔ڈاکٹر شائستہ لودھی نے بھی مارننگ شو کی دنیا میں اپنی پہچان بنائی اور نادیہ خان کو ٹکر دے کر ان سے آگے بھی نکلیں۔اب وہ اپنی کلینک، اپنی شوبز لائف، اپنے گھر کو ساتھ لے کر بڑی ہی خوبصورتی سے چل رہی ہیں۔۔۔لیکن ان کی بیٹی معصومیت میں سب سے اوپر ہے۔ایمان ابھی زیادہ بڑی تو نہیں لیکن وہ اس طرح کے شوز اور ذمہ داریوں سے گھبراتی ہیں کیونکہ وہ فطرتاً انتہائی حساس بچی ہیں اور کسی بھی قسم کی بناوٹ کو بالکل پسند نہیں کرتیںاس لئے ایمان کا مستقبل ڈاکٹر بننے میں زیادہ دکھائی دیتا ہے۔ندا یاسر کی بیٹی صلہ نے ایک ڈرامے میں بھی کام کیا ہے اور ان کے انداز بتاتے ہیں کہ وہ اپنے ماں باپ کی طرح انڈسٹری میں قدم ضرور رکھیں گی یہ اور بات ہے کہ ان کا رخ مارننگ شو کی دنیا میں ہرگز نہیں ہوگا۔۔۔وہ باقی مارننگ شو میزبانوں کی بیٹیوں کی نسبت تھوری بڑی بھی ہیں اور ندا کی طرح کافی ہوشیار بھی۔۔۔اس لئے وہ اپنی زندگی کے کافی فیصلے بہت سوچ سمجھ کر ہی کریں گی۔جویریہ سعود نے اپنی بیٹی کو امریکن اسکول میں ہی پڑھایا ہے لیکن تربیت اپنے انداز سے کرتی ہیں اور اس سال وہ بچی دوسری بار اعتکاف میں بیٹھی۔جنت کا دماغ لیکن اپنی عمر کے ان بچوں جیسا ہے جو میڈیا کی دنیا میں اس طرح نہیں آنا چاہتے جیسے پرانے لوگوں نے کیا۔مارننگ شو کی دنیا میں تو وہ بھی نہیں آنا چاہیں گی لیکن ڈراموں، نعتوں اور موسیقی کی طرف ان کا رجحان ضرور ہے-

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



محترم چور صاحب عیش کرو


آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…