منگل‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ہم میڈیا کی دنیا میں نہیں جانا چاہتے۔۔۔ 4 مارننگ شو میزبانوں کی بیٹیاں میزبان بننے کو تیار نہیں

datetime 25  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )وقت کا پہیہ تیزی سے گھوما اور مارننگ شو میزبانوں کی بیٹیاں بھی اب ان کے قدوں کے برابر آگئیں۔یہ سفر اتنا آسان نہیں ہوتا جہاں روز صبح سویرے ماں دن بھر کی تھکن کو ایک طرف رکھ کر چہرے پر مسکراہٹ بکھیر کر مارننگ شو کی دنیا میں قدم رکھتی ہے اور پھر زمانے بھر کی تنقید بھی سہتی ہے لیکن اپنے بچوں کے لئے وہ وہی ایک عام سی ماں ہوتی ہے

جو ان کے دکھ درد میں ان کے کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہوتی ہے۔ہماری ویب کے مطابق مارننگ شو کرنا اتنا آسان نہیں جتنا نظر آتا ہے کیونکہ دو گھنٹے کے لئے لائیو آنا اور لوگوں کو ان دو گھنٹوں کے لئے اسکرین سے جوڑے رکھنا اس میزبان کی ذمہ داری بن جاتا ہے۔اب انہی میزبانوں کی بیٹیاں بھی بڑی ہوچکی ہیں اور گزشتہ دنوں جویریہ سعود کے گھر عید کی دعوت میں یہ سب ایک جگہ جمع ہوئیں اپنی فیملی کے ہمراہ جہاں ان کے بچے بھی موجود تھے۔لیکن بچوں میں سے کوئی بھی میزبانی کی دنیا میں قدم رکھنے کو تیار نہیں۔نادیہ خان کو مارننگ شو کی کوئین کہا جاتا ہے اور وہ ابھی تک اس سفر کو جاری رکھے ہوئے ہیںان کی بیٹی علیزے اب بڑی ہوچکی ہیں اور ایک انٹرویو میں علیزے نے بتایا کہ وہ اپنی ماں سے بہت مختلف ہیں۔۔۔ان کا کہنا ہے کہ ان کی ماما تو ایک ونڈر وومن ہیں جو بہت تیز ہیں ہر کام میں۔جنہیں ہر سچویشن کو ہینڈل کرنا آتا ہے لیکن میں ابھی ایسی نہیں ۔مارننگ شو کرنا تو ایک بہت ہی مشکل کام ہے اور انہوں نے ساری زندگی اپنی ماں کو یہ کرتے دیکھا۔علیزے کا کہنا ہے کہ بہت بار میں اپنی والدہ سے بہت کچھ شیئر کرنا چاہتی تھی لیکن ان کا دھیان شو پر ہی ہوتا تھا۔۔۔میں اتنا زیادہ فوکس نہیں ہو سکتی ۔ڈاکٹر شائستہ لودھی نے بھی مارننگ شو کی دنیا میں اپنی پہچان بنائی اور نادیہ خان کو ٹکر دے کر ان سے آگے بھی نکلیں۔اب وہ اپنی کلینک، اپنی شوبز لائف، اپنے گھر کو ساتھ لے کر بڑی ہی خوبصورتی سے چل رہی ہیں۔۔۔لیکن ان کی بیٹی معصومیت میں سب سے اوپر ہے۔ایمان ابھی زیادہ بڑی تو نہیں لیکن وہ اس طرح کے شوز اور ذمہ داریوں سے گھبراتی ہیں کیونکہ وہ فطرتاً انتہائی حساس بچی ہیں اور کسی بھی قسم کی بناوٹ کو بالکل پسند نہیں کرتیںاس لئے ایمان کا مستقبل ڈاکٹر بننے میں زیادہ دکھائی دیتا ہے۔ندا یاسر کی بیٹی صلہ نے ایک ڈرامے میں بھی کام کیا ہے اور ان کے انداز بتاتے ہیں کہ وہ اپنے ماں باپ کی طرح انڈسٹری میں قدم ضرور رکھیں گی یہ اور بات ہے کہ ان کا رخ مارننگ شو کی دنیا میں ہرگز نہیں ہوگا۔۔۔وہ باقی مارننگ شو میزبانوں کی بیٹیوں کی نسبت تھوری بڑی بھی ہیں اور ندا کی طرح کافی ہوشیار بھی۔۔۔اس لئے وہ اپنی زندگی کے کافی فیصلے بہت سوچ سمجھ کر ہی کریں گی۔جویریہ سعود نے اپنی بیٹی کو امریکن اسکول میں ہی پڑھایا ہے لیکن تربیت اپنے انداز سے کرتی ہیں اور اس سال وہ بچی دوسری بار اعتکاف میں بیٹھی۔جنت کا دماغ لیکن اپنی عمر کے ان بچوں جیسا ہے جو میڈیا کی دنیا میں اس طرح نہیں آنا چاہتے جیسے پرانے لوگوں نے کیا۔مارننگ شو کی دنیا میں تو وہ بھی نہیں آنا چاہیں گی لیکن ڈراموں، نعتوں اور موسیقی کی طرف ان کا رجحان ضرور ہے-



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…