بدھ‬‮ ، 02 اپریل‬‮ 2025 

سادہ لوح خاتون نے وزیر اعظم سے بینظیر انکم سپورٹ اور احساس پروگرام میں فرق پوچھ لیا

datetime 25  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ،اے پی پی)احساس سنٹر کے دورے کے دوران اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی جب ایک سادہ لوح خاتون نے وزیر اعظم سے بینظیر انکم سپورٹ اور احساس پروگرام میں فرق پوچھ لیا۔سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون نے وزیر اعظم سے کہا کہ بینظیر والا کارڈ اب کیوں نہیں آتا، اس میں پیسے نہیں آتے۔

اس پر وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بینظیر والا نہیں بلکہ احساس کارڈ ہے جو ہم نے شروع کیا ہے۔اس دلچسپ صورتحال میں احساس پروگرام کی سربراہ ڈاکٹر ثانیہ نشتر فوری طور پر میدان میں اتریں اور خاتون کو بتایا کہ اس کا نام اب بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے نکال کر احساس پروگرام میں شامل کیا جاچکا ہے۔دریں اثنااحساس بچت بنک اکائونٹ پروگرام کے آغاز پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے  کہا کہ وہ ورلڈ بنک کی جانب سے احساس پروگرام کو سیفٹی نیٹ کا کووڈ کے دوران دنیا کا چوتھا بہترین پروگرام قرار دینے کے اعزاز کے حصول پر ڈاکٹر ثانیہ نشتر،احساس کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں کورونا وائرس کی وبا کے دوران امیر اور غریب تمام ممالک میں لاک ڈائون سے سب سے زیادہ غریب متاثر ہوا،دنیا میں ا س دوران کروڑوں لوگ غربت کی نچلی سطح پر آگئے،سب سے زیادہ کمزور اور دیہاڑی ڈار طبقہ متاثر ہوا۔انہوں نے کہا کہ جن ممالک نے فوری

اور شفافیت سے متاثر طبقہ کی مدد کی ان میں ورلڈ بنک کے مطابق چوتھے نمبر پر پاکستان ہے،اگر یہ فوری طور پر یہ پروگرام نہ دیا ہوتا تو 25 فیصد غربت کا شکار ملک پاکستان میں غریب لوگوں کو مزید مشکلات کا سامنا ہوتا۔اس پروگرام میں سیاسی بنیادوں پر کسی کو فائدہ نہیں پہنچایا گیا،اس پروگرام میں ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا اور مستحق لوگوں کی

مدد کی گئی۔انہوں نے کہا کہ احساس اکائونٹ کی دووجہ سے اہمیت ہے اس میں ایک بینکنگ سسٹم میں زیادہ سے زیادہ رجسٹریش ہے اس سے غربت میں کمی آئے گی اور دوسرااس سے خواتین کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے،زیادہ سے زیادہ لوگ مالایات نظام میں آنے سے غربت میں تیزی سے کمی اتی ہے۔نائیجریا،کینیا اور بنگلہ دیش میں اس کاتجربہ

کامیابی سے کیا جاچکا ہے۔خواتین کو مین سٹریم میں لانے سے ان کی زندگی میں بہتری آئے گی،وہ اپنے کاروبار شروع کر سکیں گی۔یہ پروگرام بھی احساس کے تحت چلنے والے پروگراموں کی طرح کامیاب ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک اس وقت تک عظیم نہیں بن سکتا جب تک پیچھے رہ جانے والے طبقہ کو نظرانداز کیا جاتا رہے اور اسے اوپر نہ اٹھایا

جائے،کوئی ملک جہاں امیروں کا ایک چھوٹا جزیرہ اور غریبوں کا پورا سمندر ہو وہ ترقی نہیں کرسکتا۔ریاست مدینہ میں پہلی بار کمزور طبقہ کی ذمہ داری لی گئی،فلاحی ریاست کا تصور دیا،یہی وجہ تھی اتنی تیزی سے کوئی قوم نہیں اوپر آئی جتنی تیزی سے ریاست مدینہ اوپر آئی اور کئی صدیوں تک دنیا پر حکومت کی،وہاں احساس تھا،غریبوں،یتیموں،بیوائوں

کو اپنا بنایا تھا،وہ ہمارے لئے مثال ہے،اس ماڈل پر کوئی قوم چلے وہ اوپر آجاتی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ قانون کی بالادستی دوسرا اصول تھاجس کی بنیاد پر قوموں نے ترقی کی،چین نے 35 سال میں 70 کروڑ افراد کو غربت سے نکالا،چین جس طرح آگے بڑھ رہا ہے لگتا ہے وہ دنیا کو پیچھے چھوڑ دے گا۔انہوں نے کہا کہ ہمارا بھی وہی ماڈل ہے ہم کمزور طبقہ کو اوپر اٹھانے کے لئے پورا زور لگا رہے ہیں،احساس پروگرام بھی اسی لئے ہے کہ خواتین کو قومی دھارے میں لایا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…