ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

سادہ لوح خاتون نے وزیر اعظم سے بینظیر انکم سپورٹ اور احساس پروگرام میں فرق پوچھ لیا

datetime 25  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ،اے پی پی)احساس سنٹر کے دورے کے دوران اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی جب ایک سادہ لوح خاتون نے وزیر اعظم سے بینظیر انکم سپورٹ اور احساس پروگرام میں فرق پوچھ لیا۔سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون نے وزیر اعظم سے کہا کہ بینظیر والا کارڈ اب کیوں نہیں آتا، اس میں پیسے نہیں آتے۔

اس پر وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بینظیر والا نہیں بلکہ احساس کارڈ ہے جو ہم نے شروع کیا ہے۔اس دلچسپ صورتحال میں احساس پروگرام کی سربراہ ڈاکٹر ثانیہ نشتر فوری طور پر میدان میں اتریں اور خاتون کو بتایا کہ اس کا نام اب بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے نکال کر احساس پروگرام میں شامل کیا جاچکا ہے۔دریں اثنااحساس بچت بنک اکائونٹ پروگرام کے آغاز پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے  کہا کہ وہ ورلڈ بنک کی جانب سے احساس پروگرام کو سیفٹی نیٹ کا کووڈ کے دوران دنیا کا چوتھا بہترین پروگرام قرار دینے کے اعزاز کے حصول پر ڈاکٹر ثانیہ نشتر،احساس کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں کورونا وائرس کی وبا کے دوران امیر اور غریب تمام ممالک میں لاک ڈائون سے سب سے زیادہ غریب متاثر ہوا،دنیا میں ا س دوران کروڑوں لوگ غربت کی نچلی سطح پر آگئے،سب سے زیادہ کمزور اور دیہاڑی ڈار طبقہ متاثر ہوا۔انہوں نے کہا کہ جن ممالک نے فوری

اور شفافیت سے متاثر طبقہ کی مدد کی ان میں ورلڈ بنک کے مطابق چوتھے نمبر پر پاکستان ہے،اگر یہ فوری طور پر یہ پروگرام نہ دیا ہوتا تو 25 فیصد غربت کا شکار ملک پاکستان میں غریب لوگوں کو مزید مشکلات کا سامنا ہوتا۔اس پروگرام میں سیاسی بنیادوں پر کسی کو فائدہ نہیں پہنچایا گیا،اس پروگرام میں ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا اور مستحق لوگوں کی

مدد کی گئی۔انہوں نے کہا کہ احساس اکائونٹ کی دووجہ سے اہمیت ہے اس میں ایک بینکنگ سسٹم میں زیادہ سے زیادہ رجسٹریش ہے اس سے غربت میں کمی آئے گی اور دوسرااس سے خواتین کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے،زیادہ سے زیادہ لوگ مالایات نظام میں آنے سے غربت میں تیزی سے کمی اتی ہے۔نائیجریا،کینیا اور بنگلہ دیش میں اس کاتجربہ

کامیابی سے کیا جاچکا ہے۔خواتین کو مین سٹریم میں لانے سے ان کی زندگی میں بہتری آئے گی،وہ اپنے کاروبار شروع کر سکیں گی۔یہ پروگرام بھی احساس کے تحت چلنے والے پروگراموں کی طرح کامیاب ہوگا۔انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک اس وقت تک عظیم نہیں بن سکتا جب تک پیچھے رہ جانے والے طبقہ کو نظرانداز کیا جاتا رہے اور اسے اوپر نہ اٹھایا

جائے،کوئی ملک جہاں امیروں کا ایک چھوٹا جزیرہ اور غریبوں کا پورا سمندر ہو وہ ترقی نہیں کرسکتا۔ریاست مدینہ میں پہلی بار کمزور طبقہ کی ذمہ داری لی گئی،فلاحی ریاست کا تصور دیا،یہی وجہ تھی اتنی تیزی سے کوئی قوم نہیں اوپر آئی جتنی تیزی سے ریاست مدینہ اوپر آئی اور کئی صدیوں تک دنیا پر حکومت کی،وہاں احساس تھا،غریبوں،یتیموں،بیوائوں

کو اپنا بنایا تھا،وہ ہمارے لئے مثال ہے،اس ماڈل پر کوئی قوم چلے وہ اوپر آجاتی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ قانون کی بالادستی دوسرا اصول تھاجس کی بنیاد پر قوموں نے ترقی کی،چین نے 35 سال میں 70 کروڑ افراد کو غربت سے نکالا،چین جس طرح آگے بڑھ رہا ہے لگتا ہے وہ دنیا کو پیچھے چھوڑ دے گا۔انہوں نے کہا کہ ہمارا بھی وہی ماڈل ہے ہم کمزور طبقہ کو اوپر اٹھانے کے لئے پورا زور لگا رہے ہیں،احساس پروگرام بھی اسی لئے ہے کہ خواتین کو قومی دھارے میں لایا جائے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…