پیر‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

چودھری نثار علی خان اعلان کے باوجود حلف کیوں نہ اٹھا سکے ، اندر کی کہانی سامنے آگئی ‎

datetime 24  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی)سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کی عدم موجودگی کو جواز بناتے ہوئے سینئر سیاستدان چوہدری نثار علی خان سے پنجاب اسمبلی کی رکنیت حلف نہ لیا گیا جس کے بعد چوہدری نثار علی خان نے قانونی مشاورت کر کے اسمبلی سیکرٹریٹ کے اس اقدام کو چیلنج کرنے کا عندیہ دیدیا، چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ایک ہفتہ قبل اسمبلی سیکرٹریٹ کے متعلقہ ذمہ داران کو حلف اٹھانے کے

بارے میں آگاہ کیا جا چکا ہے،پینل آف چیئرمین کے پاس سپیکر کی طرز پر مکمل اختیارات ہوتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سینئر سیاستدان چوہدری نثار علی خان اسمبلی رکنیت کا حلف اٹھانے پنجاب اسمبلی پہنچے جہاں ان کے حامیوں نے ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کر کے استقبال کیا۔ اسمبلی سیکرٹریٹ پہنچنے کے بعد چوہدری نثار علی خان نے سیکرٹری اسمبلی کو آگاہ کیا کہ وہ حلف لینے کیلئے آئے ہیں جس کے بعد انہیں اسمبلی چیمبر میں بٹھا دیا گیا۔ وزیر قانون راجہ بشارت اور سیکرٹری اسمبلی نے چوہدری نثار علی خان سے ملاقات کی اور انہیں آگاہ کیا کہ گورنر پنجاب کی بیرون ملک روانگی کی وجہ سے سپیکر چوہدری پرویز الٰہی قائمقام گورنر کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں جبکہ ڈپٹی سپیکر سردار دوست محمد مزاری بھی موجود نہیں جس پر چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ اسمبلی رولز کے مطابق پینل آف چیئرمین حلف لے سکتے ہیں۔بعد ازاں چوہدری نثار علی خان نیچے اتر آئے۔ اسمبلی احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ میرا عام انتخابات کے بعد جو موقف تھا میں آج بھی اس پر قائم ہوں،حکومت نے رات کے اندھیرے میں ایک آرڈیننس کے ذریعے ڈی سیٹ کرنے کی کوشش کی جس کے بعد مشاورت سے حلف لینے کا فیصلہ کیا گیا۔ کیونکہ اگر میں حلف نہ لیتا اور ڈی سیٹ ہو جاتا تو میرے کسی نمائندے نے بھی ضمنی انتخاب میں حصہ لینا تھا

جس پر یہ کہا جاتا کہ آج پھر موقف بدل گیا ہے۔ہم نے ایک ہفتہ قبل اسمبلی سیکرٹریٹ کے ذمہ داران کو حلف لینے کے حوالے سے آگاہ کر دیا تھا لیکن آج ہمیں کہا گیا ہے کہ سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کی عدم موجودگی میں چیئرمین حلف نہیں لے سکتے جو غلط موقف ہے، سپیکر کی عدم موجودگی میں پینل آف چیئرمین کے پاس سپیکر کی طرز پر مکمل اختیارات ہوتے ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں

کہا کہ میں قومی اسمبلی کے جن حلقوں سے انتخاب لڑتا ہوں وہاں جا کر پوچھ لیں میں اب بھی وہاں سب سے زیادہ وقت دیتا ہوں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ میں کسی سیاسی کھیل کا حصہ نہیں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ کے لئے ہمارا کیا لائحہ عمل ہو گا اس بارے میں مشاورت کریں گے ہم نے پہلے بھی قانونی رائے لی ہے اور مزید رائے لیں گے او رآج یا کل عدالت چلے جائیں گے۔ انہوں نے

ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عمران خان کے اور بہت سارے دوست ہیں انہیں کسی کے مشورے کی ضرورت نہیں،جب کوئی حکمران بن جائے تو اسے مشورہ دینے کیلئے بہت سے لوگ آ جاتے ہیں۔ عمران خان کے دائیں اور بائیں جو لوگ ہیں میں انہیں کہنا چاہتا ہوں کہ وہ عمران خان سے کہیں کہ ٹھنڈا کر کے کھائیں، سیاسی نقطہ نظر پر اختلاف رائے ہونے کے باوجود سب کو ساتھ لے کر چلنا ہوتا ہے اور موجودہ حالات میں ملک میں افہام و تفہیم کی اشد ضرورت ہے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ میں اسلام آباد واپس جارہا ہوں اور دوبارہ لاہور آنے کا ارادہ ہے اور پھر کھل کر بات ہو گی اور ہر سوال کا کھل کر جواب دے سکوں گی۔



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…