کراچی (این این آئی) عام لوگ اتحاد کے رہنما جسٹس (ر) وجیہ الدین نے کہا ہے کہ سندھ کے شہری اگر وڈیرہ غلامی سے بچنا چاہتے ہیں تو پیپلز پارٹی کو ہرگز ووٹ نہ کریں۔ انہوں نے عوام سے دردمندانہ اپیل کرتے ہوئے کہا کہ شہری ہر صورت اپنا نام ووٹر لسٹوں میں درج کرائیں، تاکہ یہ سرزمین سندھ حکومت کے ہاتھوں پوری طرح
یرغمال نہ بن پائے۔ بلدیہ اور بدین کے حالیہ ضمنی انتخابات ثابت کرگئے کہ وڈیرے کی سندھ پر آہنی گرفت ناقابل تقصیر ہے۔ اسے اگر نوآبادی اور جاگیر بننے سے بچانا ہے تو ووٹ وڈیرے کو دینے کی غلطی نہ دہرائیں۔ اپنے ایک بیان میں سپریم کورٹ کے سابق جج نے کہا کہ ہر دن جو آتا ہے وہ اس احساس کو پختگی بخش دیتا ہے کہ سندھ وڈیروں کی ایک کالونی کا روپ دھار چکا ہے۔ اسامیوں کے اشتہارات سمیت سرکاری اخراجات اور اب تو بین الاقوامی قرضہ جات بھی سب وڈیرہ شاہی کی نظر ہوچکے ہیں۔ ابھی حکومت سندھ نے نام نہاد Sindh 1000 Days Plus Programme کی مد میں ورلڈ بینک کو 400 ملین ڈالر کے اجرا کی درخواست دی ہے اور کْل رقم کا استعمال وڈیروں کی سرزمین پر ہی ہوگا۔ انہوں نے کہا وڈیروں نے ایک طرف تو سندھی عوام کو یرغمال بنا رکھا ہے تو دوسری طرف شہری آبادیوں کو نوآبادیات کا روپ دے دیا ہے۔ یہ گرفت مزید مضبوط ہورہی ہے جیسا کہ این اے 249 (بلدیہ ٹاؤن) یا PS-70 (بدین) کے حالیہ ضمنی انتخابات سے ثابت ہوا ہے۔ مردم شماری میں تو انہوں نے خود ہی دھاندلیاں کرکے واویلا مچایا اور وہ اقدام اب کیا ہی درست ہوگا، لہٰذا اس بدترین وڈیرہ غلامی سے بچنے کا صرف ایک ہی طریقہ ہے کہ سندھ کے شہری ہر صورت میں ووٹر لسٹوں میں اپنے ناموں کا اندراج
کرائیں، ووٹ دینا اپنا فرض تصور کریں اور کسی بھی سیاسی پارٹی کو ووٹ دیں سوائے پیپلز پارٹی، اس کے اتحادی یا وڈیروں کا کوئی جتھا۔ اگر ایسا نہ ہوا تو سندھ جو اس وقت وڈیروں کی کالونی بن چکا، تھوڑے ہی عرصے میں ان کی جاگیر بن جائے گا اور عوام صرف بیگار پر لگے ہوئے ہوں گے۔