لاہور( این این آئی) مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد شہباز شریف سے پارٹی کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی ،مفتاح اسماعیل ،حمزہ شہباز ،عطا اللہ تارڑ اور سعدیہ عباسی نے ان کی رہائشگاہ ماڈل ٹائون میں ملاقا ت کی جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال ، پی ڈی ایم کے آئندہ سربراہی اجلاس اور مالی سال 2021-22کے بجٹ
کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق رہنمائوں نے شہباز شریف سے پی ڈی ایم کے آئندہ سربراہی اجلاس میں پیش کی جانے والی تجاویز بارے بھی مشاورت کی ۔ اس موقع پر شہبازشریف نے پارٹی رہنمائوں کے حوصلے، ہمت اور جرات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے مثالی اتحاد، نظم و ضبط اور قربانی کے جذبے نے پارٹی اور قوم کو سربلند کیا،آپ سب ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں، آپ میں سے ہر ایک نے حالات کا جرات سے سامنا کیا،فخر ہے کہ آپ جیسے باضمیر، وفادار اور مخلص ساتھی میرے ہمراہی ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ ملک و قوم مہنگائی اور معاشی دلدل میں مسلسل دھنستا جارہا ہے،موجودہ حکومت کا ہر دن ملک پر بدترین قرض میں اضافہ اور معیشت کی سانسیں بند کر رہا ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ آج فلسطین کے نہتے اور بے گناہ عوام امت مسلمہ کی قیادت کی طرف دیکھ رہے ہیں،جمعہ کے دن پاکستان مسلم لیگ(ن)کے کارکنان ملک بھر میں عوام کے ساتھ مل کر اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں کے ساتھ بھرپور یک جہتی کریں۔ شہباز شریف نے پارٹی رہنمائوں کو ہدایت کی کہ بھرپور انداز میں یوم القدس منانے کے لئے اپنا فعال کردار ادا کریں۔ شہباز شریف نے ضمنی انتخاب میں شاندار مقابلے اور کارکردگی پر مفتاح اسماعیل، پارٹی رہنمائوں اور کارکنان کو شاباش دی اور کہا کہ کراچی
خاص طور پر بلدیہ کے عوام کے نوازشریف اور مسلم لیگ (ن)پر اعتماد پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں،بلدیہ کے عوام کو پانی کی فراہمی سمیت دیگر مسائل کے حل کے لئے کوششیں جاری رکھیں گے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ شہباز شریف کو رہائی پر مبارکباد دینے اور صحت سے متعلق آگاہی حاصل کرنے آئے تھے ۔ ملاقات میں آئندہ بجٹ کے حوالے سے تجاویز کا بھی جائزہ لیا گیا ہے، شہباز شریف نے ملک میں بڑھتی
ہوئے مہنگائی پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بیروزگاری بڑھ چکی ہے اور دو کروڑ لوگ خط غربت سے نیچے جا چکے ہیںجو عمران خان کی ناقص معاشی پالیسی کا نتیجہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کبھی کسی ادارے سے لڑائی نہیں تھی ،ہم آئندہ انتخابات کے بعد دوبارہ حکومت میں آئیں گے ،راولپنڈی رنگ روڈ پر سپریم کورٹ کے ججوں کو کمیشن بنایا جائے اس میں دیکھا جائے کہ کس کس نے کن اداروں کو چندہ دیا ہے۔