اسلام آباد (این این آئی )اسلام آباد ہائی کورٹ نے حافظ حمد اللہ کا شناختی کارڈ بلاک اور شہریت منسوخی کا نادرا کا حکم کالعدم قرار دے دیا۔ بدھ کوکیس کی سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی ۔ عدالت نے کہاکہ نادرانے اختیارات سے تجاوز کیا۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہاکہ
شہریت سب سے بڑا بنیادی حق ہے، نادرا کے پاس اس کو ختم کرنے کا اختیار نہیں۔ انہوںنے کہاکہ نادرا کو کئی مرتبہ سمجھایا ایسا نا کریں یہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی بدترین قسم ہے، انٹیلی جنس ایجنسیز کی کسی رپورٹ کو نادرا ڈائریکٹ کیسے دیکھ سکتا ہے ؟۔ انہوںنے کہاکہ آپ بتائیں اس کے علاوہ کتنے کیسز میں آپ نے اپنے فیصلے اس طرح کی رپورٹ پر کئے؟ انٹیلی جنس ایجنسیز تو کسی وزارت یا ڈویژن کے ماتحت ہیں۔ عدالت نے کہاکہ ان کی رپورٹ تو اس طرف سے ہی آسکتی ہے،آپ ایک شخص کی شہریت ہی ختم کر دیتے ہیں، ایسا تو نہیں ہونا چاہیے ملک میں آئین ہے قانون ہے۔ دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے مذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ پیمرا کا حافظ حمد اللہ کا شناختی کارڈ بلاک کرنے پر ٹی وی پر دیکھانے کی پابندی کا حکم بھی کالعدم قرار دے دیایاد رہے کہ نادرا نے اکتوبر 2019 میں حافظ حمد اللہ کا شناختی کارڈ بلاک ،شہریت منسوخ کردی تھی۔