اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان نے کہا کہ مستعفی ہونا زلفی بخاری کا اپنا فیصلہ تھا پارٹی میں اسے سراہا نہیں گیا،انکوائری رپورٹ میں زلفی بخاری کیخلاف کوئی واضح بات نہیں تھی، ہمارے دور میں
اپوزیشن اور حکومت کیخلاف شکایات پر برابری سے کارروائی ہوتی ہے،میرے نیب کے ریڈار میں آنے کی خبر آئی تو ایوان میں نیب کی انکوائری کو ویلکم کیا تھا۔ غلام سرور خان کامزید کہنا تھاکہ مجھ سمیت وفاقی کابینہ میں کسی کیخلاف شکایت ہے تو نیب انکوائری کرے، پہلی بار حکومت نے اپنے پراجیکٹ کی انکوائری کروائی ہے۔تین بار جن کی حکومت رہی ان کیخلاف انکوائری ہوتی ہے تو وہ چیختے کیوں ہے، میں نے سیاست عبادت اور خدمت سمجھ کر کی ہے،میرے متعلق پراجیکٹ اور الائنمنٹ کی انکوائری کروائیں میں تیار ہوں۔غلام سرور خان نے کہا کہ وزیراعظم نے پریس کانفرنس پر مجھ سے ناراضی کا اظہار نہیں کیا، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آپ کیخلاف کوئی چیز نہیں تھی تو پریس کانفرنس کی ضرورت نہیں تھی۔پروگرام میں شریک ن لیگ کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان اور عثمان بزدار کے ہوتے ہوئے رنگ روڈ سکینڈل کی آزادانہ انکوائری نہیں ہوسکتی،عمران خان لوگوں کو نوازتے ہیں پھر ان سے پیسہ اکٹھا کرتے ہیں، نیب کو زلفی بخاری سمیت تمام متعلقہ لوگوں کو کسٹڈی میں لینا چاہئے،سکینڈل کی تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے۔