اتوار‬‮ ، 13 جولائی‬‮ 2025 

ناراض ارکان اور وزیراعلیٰ بلوچستان کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے، اسپیکر میر عبدالقدوس بزنجو اور ناراض وزراء کا مستعفی ہونے کا فیصلہ

datetime 17  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ (این این آئی )بلوچستان حکومت کے ناراض ارکان اور وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے ، اسپیکر میر عبدالقدوس بزنجو اور ناراض وزراء نے آئندہ چند دنوں میں مستعفی ہونے کی مشاورت مکمل کرلی حتمی فیصلہ کوئٹہ میں نشست میں کیا جائیگا ناراض ارکان کا آنے بجٹ کا حصہ بھی

نہیں بننے پر اتفاق ، بلوچستان حکومت کے ناراض ارکان کے قریبی ذرائع کے مطابق ناراض ارکان اور وزیراعلیٰ کے ددرمیان خلیج اس قدر بڑھ چکی ہے کہ اب تعلقات بہتر ہونے کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں ایسے حالات میں جب وزیراعلیٰ نے اپنی پارٹی کے وزراء اور اسپیکر کے خلاف سیاسی انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے ان حالات میں وہ مزید حکومت کا حصہ نہیں رہ سکتے اس سلسلے میں اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو، سابق وزیر بلدیات سردار محمد صالح بھوتانی وزیر خزانہ میر ظہور بلیدی اور پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر وزیر تعلیم سردار یار محمد رند اور دیگر ارکان نے اپنے عہدوں سے مستعفیٰ ہونے اور بجٹ کا حصہ نہ بننے پر مشاورت کرلی ہے ناراض ارکان آئندہ دو روز میں کوئٹہ پہنچیں گے جہاں وہ حتمی مشاورتی نشست کے بعد اپنے فیصلوں کا اعلان کریں گے ۔ واضع رہے کہ گزشتہ کئی ہفتوں سے صوبائی حکومت میں حکمران جماعت بی اے پی کے بعض ارکان اور پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر سردار یار محمد رند کے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آئے تھے وزیراعلیٰ نے نہ صرف وزیر بلدیات سردار محمد صالح بھوتانی سے ان کے محکمے کا قلمدان واپس لیا بلکہ اسپیکر میر عبدالقدوس بزنجو کی کارکردگی پر کئی سوالات اٹھائے اور

اسپیکر سے ان کے وزرارت اعلیٰ کے دور میں لی جانے والی گاڑیوں کی واپسی کیلئے ایک خط بھی لکھا وزیراعلیٰ بلوچستان نے پی ٹی آئی کے سردار یار محمد رند کو نہ صرف ہدف تنقید بنایا اور اپنی جماعت کے وزیرخزانہ میر ظہور بلیدی کو وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں بجٹ کے حوالے سے منعقدہ اجلاسوں میں مدعو نہ کرکے

اپنی شدید ناراضگی کا اظہار کیا ذرائع کے مطابق ناراض ارکان نے جلد ہی اپنے عہدوں اور وزارتوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیاہے بجٹ سے قبل ناراض ارکان دیگر ہم خیال ارکان کے ساتھ مل کر مشترکہ لائحہ عمل طے کریں گے۔ ذرائع کے مطابق ناراض ارکان نے حکومت کا حصہ نہ ہو نے اصولی فیصلہ کرلیا ہے اور اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا ہے کہ یہ لوگ آئندہ آنے بجٹ کا بھی حصہ نہیں بنیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…