ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

20پولنگ اسٹیشنوں میں پولنگ تو بعد میں پہلے اس سوال کا جواب دیا جائے کہ یہ جرم کیاکس نے تھا ، شاہدخاقان عباسی نے بڑا مطالبہ کردیا

datetime 25  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)سابق وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کے سینئرنائب صدرشاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ 20پولنگ اسٹیشنوں میں پولنگ تو بعد میں پہلے اس سوال کا جواب دیا جائے کہ یہ جرم کیاکس نے تھا، الیکشن چوری کرنے کا کھرا وزیراعظم تک جاتا ہے،عمران خان کی حکومت کرپٹ ترین حکومتوں میں شامل ہے، احتساب کا ادارہ خود قابل

احتساب ہے آج انصاف کے نظام پر سوالیہ نشان ہے۔کراچی میں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے بات چیت میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ضمنی انتخاب مسلم لیگ ن نے جیت لیا ہے۔ آپ دوبارہ انتخاب بھی کرائیں گے تو مسلم لیگ ن کی ہی جیت ہوگی۔انہوں نے کہاکہ ڈسکہ الیکشن میں ووٹ چرانے والوں کیخلاف کیس درج نہیں کیاگیا، پریذائیڈنگ آفیسرز کو اغوا کیا گیا، مگر کارروائی نہ ہوئی، کیا پریذائیڈنگ آفیسرز کو اغوا کرنا جرم نہیں ہے، عوام کی امانت کا تقدس پامال کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ انتظامیہ کے خلاف کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر کارروائی ہوگی تو پھر اس طرح کے واقعات کی روک تھام ہوسکے گی۔ وزیراعظم کے وزیر، مشیر اور انتظامیہ سب ووٹ کا تقدس پامال کرنے میں مصروف عمل ہیں، آج کہا جاتا ہے دوبارہ الیکشن کرالیں، آپ مقابلہ کرنا چاہتے ہیں تو این اے 75 پورے حلقے میں الیکشن کرائیں۔انہوں نے کہاکہ آج ملک کی عوام سوال کر رہے ہیں کہ کس کے حکم پر افسران نے

ڈسکہ الیکشن میں چوری کی، ان افسران پر مقدمہ درج ہونا چاہیے، سابق وزیراعظم عدالت میں کھڑا ہوسکتا ہے تو الیکشن چوری کرنیوالے افسران کو بھی عدالت میں کھڑا ہونا پڑے گا، انتخابی اصلاحات کی ضرورت نہیں، آئین و قانون کے احترام کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ

یہ وہی لوگ ہیں جن کی پیسے لیتے ہوئے ویڈیو موجود ہیں۔ عمران خان اور اس کے وزیروں کا احتساب کون کرے گا؟ احتساب کے ادارے کو خود احتساب کی ضرورت ہے۔ ملک میں آٹا، گندم کی چوری کا احتساب کون کرے گا ؟ جس ملک میں احتساب کا ادارہ قابل احتساب ہوجائے تو

پھر کیا رہ جاتا ہے۔جب کوئی چوری ہوتی ہے تو کمیشن بنا دیا جاتا ہے، کمیشن بنتے ہی اس لئے ہیں کہ مجرمان کو تحفظ دیا جائے اور چوری پر پردہ ڈالا جائے، اب براڈ شیٹ پر بھی کمیشن بنا دیا گیا ہے، دنیا کی کرپٹ ترین حکومتوں میں عمران خان کی حکومت ہے، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل

نے بھی کہہ دیا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کرپٹ ترین ہے۔سابق وزیراعظم نے کہاکہ حمزہ شہباز 20 ماہ بعد جیل سے باہر آئے ہیں۔ خواجہ آصف اور دیگر جیل جاسکتے ہیں تو پھر کوئی اور کیوں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی کرپٹ ترین حکومتوں میں عمران خان کی حکومت ہے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…